ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پرندوں کی بیماری گھریلو بلیوں میں منتقل ہو سکتی ہے، جس سے عوامی صحت کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
“ریل کلیئر سائنس” کے مطابق 2022 سے اب تک 80 سے زیادہ گھریلو بلیوں میں پرندوں کی بیماری کا پتا چلا ہے، لیکن موجودہ H5N1 وائرس کی وبا میں بلیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
عام طور پر وہ بلیاں جو کھیتوں میں رہتی ہیں یا جو گھر سے باہر وقت گزارتی ہیں، جنگلی پرندوں سے وائرس پکڑنے اور بیمار چوہوں کا شکار کرنے کا زیادہ خطرہ رکھتے ہیں، لیکن اب بلیوں نے کچے کھانے کھانے یا غیر پاستورائزڈ دودھ پینے کے بعد بھی یہ وائرس پکڑا ہے۔
وائرس کی ماہر انجیلا راسمسن، جو یونیورسٹی آف سسکیچوین کی ویکسی نیشن اور متعدی بیماریوں کے ادارے میں ابھرتے ہوئے وائرسز کی ترقی کا مطالعہ کرتی ہیں، نے کہا: “ساتھی جانور، خاص طور پر بلیاں، لوگوں کو وائرس منتقل کرنے کے خطرے کے حوالے سے 100٪ عوامی صحت کے لیے خطرہ ہیں۔”
ماہرین نے وضاحت کی کہ بلیوں میں وائرس ہونے کی وجہ سے عوامی صحت کے لیے خطرہ ہے کیونکہ لوگ ان کے ساتھ گلے ملتے ہیں اور ان کے ساتھ سوتے ہیں۔ راسمسن نے زور دیا کہ بلیوں کے مالکان کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ “اگر آپ بلیوں کے لیے خطرے کو کم کرتے ہیں تو آپ اپنے لیے بھی خطرے کو کم کرتے ہیں۔”
مزید یہ کہ موجودہ وائرس کا مختلف قسم انسان سے انسان تک نہیں پھیلتا، اور بلی سے انسان تک منتقلی کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، لیکن خدشہ ہمیشہ موجود رہا ہے۔