9 مئی 2023 کو ملک میں اہم فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد، فوجی عدالتوں نے ملوث 25 افراد کو مختلف مدت کی سزائیں سنائیں۔ اس فیصلے پر دفاعی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔
بریگیڈیئر (ر) رشید ولی نے فوجی عدالتوں کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سزا یافتہ افراد کے لیے ایک سبق ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان افراد کو استعمال کرنے والے اصل منصوبہ سازوں کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
میجر جنرل (ر) زاہد محمود نے اس فیصلے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سزا یافتہ افراد کے لیے ایک سبق ہے اور سیاسی رہنماؤں کو بھی اپنے کارکنوں کو ایسے اقدامات سے بچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سزا یافتہ افراد کو قانونی حقوق حاصل ہیں اور وہ اپیل کر سکتے ہیں۔
بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو استعمال کرنے والے اصل منصوبہ سازوں کو بھی سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان افراد کو استعمال کرنے والے اصل منصوبہ سازوں کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
بریگیڈیئر (ر) سرفراز احمد نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو استعمال کرنے والے اصل منصوبہ سازوں کو بھی سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان افراد کو استعمال کرنے والے اصل منصوبہ سازوں کو بھی سزا ملنی چاہیے۔