پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی معاہدے کی توسیع

پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی معاہدے کی توسیع


پاکستان اور ترکی کے درمیان اشیاء کی تجارت کے معاہدے (TGA) کے تحت ترجیحی ٹیرف فہرستوں میں توسیع کے تاریخی معاہدے سے دونوں ممالک کی درآمدات اور برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ یہ معاہدہ ان 24 مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) میں سب سے اہم ہے جو ترک صدر رجب طیب اردوان کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران طے پائے۔

دوطرفہ تجارت کا 5 ارب ڈالر ہدف

پاکستان کے ترکی میں سفیر یوسف جنید کے مطابق، ریکارڈ تعداد میں ہونے والے ان معاہدوں اور TGA میں توسیع سے دونوں ممالک کے درمیان 5 ارب ڈالر کی دوطرفہ تجارت کے ہدف کو حاصل کرنے کی کوششوں میں تیزی آئے گی۔ معاہدے کے مطابق، TGA کے تحت نئی اشیاء کو شامل کرنے کے لیے تکنیکی مذاکرات آئندہ دو ماہ میں شروع ہوں گے اور ایک سال کے اندر مکمل کیے جائیں گے۔

تجارتی سہولت کے اقدامات

پاکستان اور ترکی کے درمیان سرحد پار تجارت کو آسان بنانے کے لیے ایک الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم قائم کیا جائے گا، جو مصنوعات کے اصل سرٹیفکیٹس کی تصدیق میں مدد دے گا۔

بینکاری اور مالی تعاون

ایک اور اہم معاہدے کے تحت، ترکی اور پاکستان کے ایکسپورٹ امپورٹ (EXIM) بینکوں کے درمیان تیسرے ممالک میں تعاون، مہارت کے تبادلے اور مالی معلومات کی شراکت پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اسلام آباد-تہران-استنبول ٹریڈ راہداری

دونوں ممالک نے اسلام آباد-تہران-استنبول (ITI) ٹرین اور روڈ کوریڈور کو مکمل طور پر فعال بنانے کا عزم کیا ہے، جس سے تجارت کو فروغ دینے اور موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

توانائی کے شعبے میں تعاون

پاکستان میں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیے، ترکی کی بجلی کی تقسیم کار کمپنی (TEDAS) کے حکام کے ایک مطالعاتی دورے کی بھی تصدیق کی گئی ہے، جو پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

دوطرفہ تعلقات میں نئی پیش رفت

صدر رجب طیب اردوان کے تاریخی دورہ پاکستان کے دوران، وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں دونوں ممالک نے دفاع، توانائی، تجارت، زراعت، اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں 24 معاہدوں، پروٹوکولز اور تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے، جو باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں