پاراچنار: لوئر کرم کے چار دیہات کے رہائشیوں کو سیکیورٹی خدشات کے باعث انخلا کے نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
متاثرہ علاقے اور اقدامات:
- متاثرہ دیہات: اوچت، مندوری، داد کمار، اور باگان۔
- وجہ: سیکیورٹی صورتحال کی بگڑتی ہوئی صورت حال۔
- حکومتی اقدام: مقامی انتظامیہ کے مطابق دیہات خالی ہوتے ہی سرچ آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔
چھ خاندان پہلے ہی ہنگو منتقل ہو چکے ہیں اور وہ عارضی طور پر اپنے رشتہ داروں کے ہاں مقیم ہیں۔
تشدد کی حالیہ لہر اور اس کے اثرات
کرم میں نومبر 2024 سے جاری جھڑپوں میں 150 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
- دو مختلف قافلوں پر حملوں میں 40 افراد ہلاک ہوئے۔
- سیکیورٹی قافلوں اور عام شہریوں پر بار بار حملے کیے جا رہے ہیں۔
- خوراک اور ادویات کی قلت کی وجہ سے بھی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
امن معاہدہ اور خلاف ورزیاں
حکومت اور فوج کی مدد سے فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، جس میں:
- تمام ہتھیار ڈالنے کی شرط رکھی گئی۔
- مورچوں کا خاتمہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔
تاہم، اس معاہدے کے باوجود قافلوں پر حملے جاری ہیں، جن میں حالیہ حملے میں:
- 5 سیکیورٹی اہلکار اور 4 ڈرائیور ہلاک ہوئے۔
- 36 ٹرکوں کو لوٹا گیا، 19 کو آگ لگا دی گئی۔
دہشت گردوں کی گرفتاری
سیکیورٹی فورسز نے 10 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا جو 17 فروری کے قافلے پر حملے میں ملوث تھے۔
- پولیس کے مطابق، گرفتار ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
- سیکیورٹی فورسز دیگر شدت پسندوں کی تلاش میں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کمشنر کوہاٹ سید متاثم بللہ شاہ اور ڈی آئی جی پولیس کوہاٹ عباس مجید مروت نے موقع پر پہنچ کر قافلے کو بحفاظت نکالنے کی نگرانی کی۔
- فائرنگ کے تبادلے میں چار سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، جبکہ چار دیگر زخمی ہوئے۔