ٹرمپ کے بیان پر یورپی رہنماؤں کا سخت ردعمل

ٹرمپ کے بیان پر یورپی رہنماؤں کا سخت ردعمل


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کو “آمر” کہنے کے بعد یورپی رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق، بدھ کے روز ٹرمپ نے زیلنسکی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ “صرف جو بائیڈن کو قابو کرنا جانتے ہیں” اور ان کی قیادت غیر جمہوری ہے۔ یہ بیان اس وقت آیا جب زیلنسکی نے یوکرین کو امریکہ-روس مذاکرات سے باہر رکھنے پر تنقید کی اور کہا کہ ٹرمپ روسی پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔

یورپی رہنماؤں کا ردعمل

ٹرمپ کے بیان پر جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ “زیلنسکی کی جمہوری حیثیت سے انکار کرنا بالکل غلط اور خطرناک ہے۔”

برطانوی وزیر اعظم سر کیئر سٹارمر نے زیلنسکی کو فون کرکے حمایت کا یقین دلایا۔ ان کے ترجمان کے مطابق، “یہ بالکل درست ہے کہ جنگ کے دوران انتخابات معطل کیے جائیں، جیسا کہ برطانیہ نے دوسری جنگ عظیم میں کیا تھا۔”

سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئرباک نے بھی ٹرمپ کے بیان کو “بے بنیاد” قرار دیا۔

ٹرمپ کا ردعمل اور یوکرین کی صورتحال

ٹرمپ نے ایک تقریب میں کہا کہ “زیلنسکی انتخابات کرانے سے انکار کر رہے ہیں، جبکہ ان کی مقبولیت کم ہو رہی ہے۔ کوئی کیسے مقبول ہو سکتا ہے جب ہر شہر تباہ ہو چکا ہو؟”

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 18 فروری کو امریکی اور روسی حکام نے پہلی بار یوکرین کے مستقبل پر براہ راست مذاکرات کیے، جس پر یوکرین کو خدشہ ہے کہ اس کی سلامتی کے مفادات نظرانداز کیے جا سکتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں