قومی وقار اور اتحاد پر زور، میڈیا کی تعریف


وفاقی وزیر مصدق ملک نے جمعرات کو کہا کہ قوم فتح پر فخر نہیں کرتی، بلکہ اپنی افواج کے وقار پر فخر کرتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی گروہوں کا اتحاد انتہائی اہم ہے۔ سما ٹی وی کے “ندیم ملک لائیو” پر بات کرتے ہوئے، ملک نے کہا: “بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کا پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری سے مقابلہ کیا، اور دنیا نے تسلیم کیا کہ اصل خبریں پاکستان سے رپورٹ ہو رہی تھیں۔” انہوں نے مزید کہا، “بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ اگر رافیل موجود ہوتے، تو ہم دشمن کو مار گراتے۔ تاہم، اس بار، رافیل پرندوں کی طرح گر رہے تھے، اور ہم اپنی مرضی سے کسی بھی بھارتی چوکی یا بنکر کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنا سکتے تھے۔”

– مشرق وسطیٰ کی حمایت، قومی عزم –

ملک نے ان اہم حمایتوں کو اجاگر کیا جو پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے ممالک، بشمول سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور ترکی سے ملی ہیں۔ انہوں نے کہا، “اب ہمیں اپنی ترقی کے راستے پر گامزن ہونے کا اعتماد ہے۔ پانی پر حملے خود معاشرے پر حملے ہیں۔” انہوں نے پاکستان کی اجتماعی طاقت کو تسلیم کرتے ہوئے، پاکستان کے لیے اپنا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

– مصدق ملک کی میڈیا کی جوابی پروپیگنڈے کی کوششوں پر تعریف –

مصدق ملک نے بھارتی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں میڈیا کے کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے اختتام کرتے ہوئے کہا، “پاکستان میں میڈیا نے بھارتی غلط معلومات کے خلاف لڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دنیا نے دیکھا کہ یہ پاکستان تھا، بھارت نہیں، جو سچائی رپورٹ کر رہا تھا۔” انہوں نے قومی اتحاد اور بیرونی خطرات کے خلاف اجتماعی جنگ کی اہمیت کو دہرایا۔

– شہریار آفریدی کا قوم کے جذبے کو سلام –

علیحدہ طور پر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہریار آفریدی نے قوم کے جذبے اور صبر کی تعریف کی۔ “جب بھی قوم کو کسی چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو یہ متحد ہو جاتی ہے۔ اللہ ہمیں متحد رکھے۔ 10 مئی نے قوم میں ایک نئی روح پھونک دی، اور اب ہمیں اپنی بنیادوں کو مضبوط کرنا چاہیے تاکہ کوئی ہمیں چیلنج نہ کر سکے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد دشمن کی اصل فطرت بے نقاب ہو گئی ہے۔ “دنیا دشمن کے جال میں پھنس گئی تھی، لیکن 10 مئی کے بعد دنیا نے جان لیا کہ پاکستانی قوم کتنی متحد ہے۔ ہماری فضائیہ نے اس دن تاریخ رقم کی۔”

آفریدی نے قومی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے شہریوں کو تمام تقسیموں سے بالاتر ہو کر ایک دوسرے کو گلے لگانا چاہیے۔ “ہمیں ایمان اور انصاف کی جنگ میں ہاتھ ملانا چاہیے۔” انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے نوجوان اب تجدید شدہ ہمت کے ساتھ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے قد آور ہو کر کھڑے ہیں۔

– اتحاد، مستقبل کا وژن –

پی ٹی آئی کے اندر تبدیلیوں پر غور کرتے ہوئے، آفریدی نے کہا، “اگرچہ میرے عاطف ترین سے اختلافات رہے ہیں، لیکن میں نے انہیں ارتقاء پذیر ہوتے دیکھا ہے۔ جب وہ وزیر تھے، تو انہوں نے ایل او سی پر فوجیوں کے ساتھ عید منائی۔ یہ صرف فوج کی جنگ نہیں ہے۔ یہ پوری قوم کی جنگ ہے۔” انہوں نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی اہمیت کو بھی دہرایا، اور تجویز دی کہ پی ٹی آئی کے بانی اور اختر مینگل دونوں کو شرکت کے لیے مدعو کیا جانا چاہیے۔ “ہم کوئی احسان نہیں مانگ رہے ہیں۔ ہمیں مل کر بیٹھنا چاہیے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی کے بانی سے اختلافات کے باوجود، وہ بہت سے پاکستانیوں کے دلوں میں ایک رہنما ہیں۔ “ذاتی پسند اور ناپسند کو کبھی بھی قوم کی ضروریات سے پہلے نہیں آنا چاہیے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں