محکمہ گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے سربراہ، ایلون مسک نے امریکی ٹیکس دہندگان کو محکمے کی بچت سے ریفنڈ چیکس دینے پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
سی این بی سی کے مطابق، دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے منگل، 18 فروری 2025 کو اعلان کیا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس تجویز پر تبادلہ خیال کریں گے کہ آیا DOGE کی بچت سے عوام کو ٹیکس ریفنڈ چیکس دیے جا سکتے ہیں۔
یہ تجویز آزوریا انویسٹمنٹ فرم کے سی ای او جیمز فش بیک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیش کی، جس میں انہوں نے کہا کہ صدر کے پاس موقع ہے کہ وہ امریکی عوام کو “DOGE ڈیوڈنڈ” کے ذریعے ٹیکس ریفنڈ فراہم کریں، جو کہ اس محکمے کے اخراجات میں کمی مہم کے نتیجے میں بچت ہوئی ہے۔
فش بیک نے اپنی تجویز میں لکھا:
“جب نجی شعبے میں اس پیمانے کی کوئی ناکامی ہوتی ہے، تو متعلقہ ادارہ کم از کم اپنے صارفین کو معاوضہ دیتا ہے کیونکہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہوتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
“اب وقت آ گیا ہے کہ وفاقی حکومت بھی ایسا ہی کرے اور جو رقم DOGE نے بچائی ہے، اسے ٹیکس دہندگان کو واپس کیا جائے۔”
اس تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے، اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ سے اس معاملے پر “جانچ” کریں گے کہ آیا ایسا ممکن ہے یا نہیں۔
علاوہ ازیں، بلومبرگ نے بدھ، 19 فروری 2025 کو رپورٹ کیا کہ DOGE کے مطابق اس نے اب تک 55 بلین ڈالر کی بچت کی ہے، جبکہ محکمے کے ریکارڈ میں 16.6 بلین ڈالر کی بچت ظاہر کی گئی ہے۔