بدھ کے روز علی الصبح خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر، پنجاب کے کئی علاقوں اور افغانستان کے کچھ حصوں میں ہلکے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
قومی زلزلہ پیما مرکز (NSMC) کے مطابق، زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.3 ریکارڈ کی گئی۔
خیبر پختونخوا کے علاقوں مالاکنڈ، سوات، شانگلہ، چترال، ایبٹ آباد، مردان، مہمند، صوابی اور زیریں دیر میں جھٹکے محسوس کیے گئے۔
آزاد کشمیر میں سماہنی اور اس کے قریبی علاقوں کے رہائشیوں نے بھی زمین ہلتی ہوئی محسوس کی۔
پنجاب میں ظفروال کے علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اس دوران، پڑوسی ملک افغانستان میں بھی ہندو کش کے علاقے میں زلزلہ آیا، جیسا کہ یورپی بحیرہ روم زلزلہ پیما مرکز (EMSC) نے بتایا۔
ای ایم ایس سی کے مطابق، زلزلے کی شدت 5.6 تھی اور یہ 121 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ اس کا مرکز باغلان کے مشرق میں تقریباً 164 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا، جو کہ ای ایم ایس سی کے مطابق تقریباً 108,000 کی آبادی والا شہر ہے۔
ای ایم ایس سی نے ابتدائی طور پر زلزلے کی شدت 6.4 بتائی تھی جس کے بعد اس پر نظر ثانی کی گئی۔
اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
یہ زلزلے کی سرگرمی چند روز قبل شمالی پنجاب، خیبر پختونخوا اور جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں آنے والے ایک معتدل زلزلے کے بعد سامنے آئی ہے۔
قومی زلزلہ پیما مرکز (NSMC) کے مطابق، 12 اپریل کو آنے والا زلزلہ دوپہر 12:31 پر آیا، جس کی شدت 5.5 تھی اور اس کی رپورٹ شدہ گہرائی 12 کلومیٹر تھی۔ اس کا مرکز راولپنڈی سے 60 کلومیٹر شمال مغرب میں، عرض البلد 33.90 N اور طول البلد 72.66 E پر واقع تھا۔
پنجاب کے شہروں، جن میں اٹک اور چکوال بھی شامل ہیں، نے بھی علاقے میں جھٹکے محسوس کیے۔ خیبر پختونخوا میں پشاور، مردان، مہمند، صوابی، نوشہرہ، لکی مروت، زیریں دیر، مالاکنڈ، شبقدر اور دیگر شہروں میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔
پاکستان میں زلزلے آنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، کیونکہ یہ ملک ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کی سرحد پر واقع ہے۔ جنوبی ایشیا کے بڑے حصے زلزلے کے لحاظ سے فعال ہیں کیونکہ ہندوستانی پلیٹ شمال کی طرف یوریشین پلیٹ میں دھنس رہی ہے۔