ڈریپ کی جگہ پاکستان فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی قائم ہوگی

ڈریپ کی جگہ پاکستان فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی قائم ہوگی


اسلام آباد: وفاقی صحت حکام ایک نئی پاکستان فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) کے قیام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جو عالمی نمونوں سے متاثر ہو کر ایک متحد ریگولیٹری ادارہ ہوگا۔ یہ اتھارٹی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی جگہ لے گی اور کھانے، کیڑے مار ادویات، اور کاسمیٹکس کے ریگولیشن کی نگرانی کرے گی۔

اتھارٹی کے قیام کا مقصد عوامی صحت کو بہتر بنانا، برآمدات میں اضافہ کرنا، اور بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ ہونا ہے۔ ڈریپ میں اس منصوبے پر دوسری نظرثانی میٹنگ منعقد ہوئی، جس کی صدارت وزیراعظم کے ہیلتھ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار بھرت نے کی۔

ڈاکٹر بھرت نے اس میٹنگ میں مرکزی ایف ڈی اے کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مختلف ضابطوں کے تحت پیش آنے والے مسائل کو حل کیا جا سکے۔

فی الحال، کھانے کے ریگولیشن صوبائی حکومتوں کے ماتحت ہے، جب کہ کیڑے مار ادویات وزارتِ خوراک کے زیر نگرانی آتی ہیں۔ اس تقسیم کی وجہ سے ریگولیٹری کمزوریاں پیدا ہو رہی ہیں، جن کی وجہ سے مضر کیمیکلز کھانے کی زنجیر میں شامل ہو رہے ہیں اور دائمی صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

نئی اتھارٹی کھانے، کیڑے مار ادویات، اور کاسمیٹکس کی نگرانی کو ایک جگہ جمع کرے گی تاکہ ان کی عالمی معیار اور حفاظتی اصولوں پر مطابقت یقینی بنائی جا سکے۔ اس قدم سے برآمدات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مقامی طور پر استعمال ہونے والی مصنوعات کی کوالٹی میں بھی بہتری آئے گی۔

وزارت صحت، ڈریپ، وزارت خوراک، صوبائی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر سفارشات کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ ایک رسمی تصوراتی نوٹ وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا تاکہ اس منصوبے کی منظوری لی جا سکے۔

ڈاکٹر بھرت نے کہا کہ اس مرکزی اتھارٹی کے قیام سے پاکستان کی برآمدی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور مقامی سطح پر مصنوعات کے معیار کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق لایا جائے گا۔

وزارت صحت نے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعاون کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ اس اتھارٹی کے قیام کو کامیاب بنایا جا سکے، جو نہ صرف عوامی صحت بلکہ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثر ڈالے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں