نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور چینی وزیر لیو جیان چاؤ کی ملاقات: پاکستان-چین تعلقات پر تبادلہ خیال


نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی شعبہ (IDCPC) کے وزیر لیو جیان چاؤ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی سفارتی ملاقات کے دوران پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔

یہ ملاقات پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے بعد ایک نازک وقت میں ہوئی ہے۔ نائب وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، دونوں فریقوں نے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیا۔

نائب وزیر اعظم ڈار نے ملک کے علاقائی خودمختاری اور عوام کی سلامتی کے تحفظ کے موروثی حق اور صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی طرف بھی توجہ دلائی، اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اقدام کا سنجیدگی سے نوٹس لے جسے انہوں نے غیر قانونی اور اشتعال انگیز قرار دیا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔

ڈار نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے درمیان تعلقات کو گہرا کرنے میں IDCPC کے کردار کو بھی سراہا، اور دوطرفہ افہام و تفہیم کو مزید مضبوط بنانے میں اس کی اہمیت کو نوٹ کیا۔

پاکستان اور چین کے 21 مئی کو سفارتی تعلقات کی 74 ویں سالگرہ منانے کے موقع پر، دونوں فریقوں نے “آہنی بھائی چارے” کی دوستی کو برقرار رکھنے اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور سی پی سی کے درمیان روابط کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔

لیو جیان چاؤ نے دہرایا کہ ایک ہمہ موسمی سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر اور آہنی بھائی چارے کے دوست کے طور پر، چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو ترجیح دیتا رہے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں