ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ہفتے کے روز کہا کہ جب عوام اور مسلح افواج متحد ہوں گے تو پاکستان میں کوئی دہشت گرد باقی نہیں رہے گا۔
فوج کے ترجمان نے یہ ریمارکس اسلام آباد میں طلباء اور اساتذہ کے ساتھ ایک خصوصی interactive سیشن کے دوران دیے، جو بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کے خلاف آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے چند روز بعد منعقد ہوا۔
پاکستان کی مسلح افواج نے بڑے پیمانے پر جوابی فوجی کارروائی شروع کی، جس کا نام “آپریشن بنیان المرصوص” رکھا گیا، اور متعدد علاقوں میں بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
حکام نے ان حملوں کو “درست اور متناسب” قرار دیا، جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور پاکستان کی سرزمین کے اندر بھارت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں کیے گئے تھے، جسے نئی دہلی نے “دہشت گرد اہداف” کے خلاف کارروائی قرار دیا تھا۔
پاکستان نے تین رافیل سمیت چھ بھارتی لڑاکا طیارے اور درجنوں ڈرون مار گرائے۔ کم از کم 87 گھنٹے بعد، دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان جنگ 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، حالیہ فوجی جھڑپوں کے دوران بھارتی حملوں میں مسلح افواج کے 13 اہلکاروں اور 40 شہریوں سمیت کل 53 افراد شہید ہوئے۔
دونوں ممالک کے درمیان فوجی جھڑپوں کا آغاز گزشتہ ماہ بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہونے والے حملے کے بعد ہوا جس میں 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے، اور بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔
آج اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے قومی ترقی میں نوجوانوں کی شرکت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور نئی نسل کے غیر متزلزل جذبے کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نہ صرف محفوظ ہے بلکہ “روشن اور امید افزا” بھی ہے۔
انہوں نے کہا، “پاکستان امن کا گہوارہ ہے، اور ہماری فتح خود امن کی فتح ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ مسلح افواج دشمن کے مذموم عزائم سے پوری طرح آگاہ ہیں اور ہمیشہ اتحاد اور استقامت کے ذریعے ایسی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے پاک فوج کی جانب سے قوم کے اساتذہ کو بھی سلام پیش کیا اور بیرونی خطرات کے خلاف غیر متزلزل قومی اتحاد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تبصرہ کیا، “یہ فولادی دیوار پاکستان کے عوام، نوجوان اور بچے ہیں۔”
انہوں نے ان لوگوں پر بھی تنقید کی، جن کے بقول، ملک کے دفاع میں فوج کے کردار پر شک کرتے ہیں، اور عوام سے ایسے عناصر کا احتساب کرنے پر زور دیا۔ “آج ان سے پوچھیں، کیا فوج نے اپنا فرض پورا کیا ہے یا نہیں؟”
انہوں نے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی حمایت میں بھارت کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا، “آج پاکستان میں آپ جو دہشت گردی دیکھ رہے ہیں اس کے پیچھے بھارت ہے۔”