پاکستان کا امریکی عہدیدار کے بیانات پر ردعمل

9 مئی کے فسادات کے ماسٹر مائنڈز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ


9 مئی 2023 کو پاکستان میں پیش آنے والے فسادات نے ملک کی سیاسی اور سماجی فضا کو متاثر کیا۔ اس دن، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے فوجی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملے کیے، جس سے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

حکومتی ردعمل:

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس واقعے کے ماسٹر مائنڈز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ “قانون کا ہاتھ اب تک ان کارکنوں تک پہنچا ہے جو اس واقعے میں استعمال ہوئے،” اور مزید کہا کہ “انصاف کا عمل امریکہ اور برطانیہ کی طرح تیز ہونا چاہیے تھا تاکہ مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کی حوصلہ افزائی نہ ہوتی۔”

سیاسی جماعتوں کا موقف:

پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ خیبر پختونخواہ کی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، مینا خان، نے کہا کہ پی ٹی آئی اس فیصلے کو ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں امید ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو انصاف ملے گا اور وہ آخرکار رہا ہو جائیں گے۔”

عوامی ردعمل:

سندھ کے گورنر کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے میں ملوث افراد کی سزا سے امید پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “انہیں سزا ملنی چاہیے جو نوجوانوں کو آگے بڑھانے کے لیے ذمہ دار تھے۔”

نتیجہ:

9 مئی کے فسادات کے ماسٹر مائنڈز کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ملک کی سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو اس معاملے کی تحقیقات میں شفافیت اور تیزی کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ انصاف کا عمل مکمل ہو سکے۔


اپنا تبصرہ لکھیں