ڈیپ سیک کی کامیابی نے عالمی ٹیک کمپنیوں اور حکومتوں میں تشویش پیدا کر دی

ڈیپ سیک کی کامیابی نے عالمی ٹیک کمپنیوں اور حکومتوں میں تشویش پیدا کر دی


ڈیپ سیک نے اپنی کارکردگی اور راتوں رات کامیابی سے عالمی ٹیک کمپنیوں اور حکومتوں میں تشویش پیدا کر دی ہے، جس کے نتیجے میں پرائیویسی کے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، ٹیکساس کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ نے سرکاری ڈیوائسز کے لیے چینی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) اسٹارٹ اپ پر پابندی عائد کی ہے۔

یہ امریکہ کی کسی ریاست کی جانب سے چیٹ بوٹ کے لیے براہ راست پابندی کا پہلا موقع ہوگا۔

اس کے ساتھ ہی، سیاست دان نے چینی سوشل میڈیا ایپ ژیاہونگشو (RedNote) پر بھی پابندی عائد کی، جو ٹک ٹاک کی امریکہ میں پابندی کے بعد مقبول ہوئی۔

67 سالہ ایبٹ نے کہا، “ٹیکساس چینی کمیونسٹ پارٹی کو ہمارے ریاستی اہم انفراسٹرکچر میں ڈیٹا ہارویسٹنگ AI اور سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے گھسنے کی اجازت نہیں دے گا۔”

انہوں نے مزید کہا، “ٹیکساس اپنی ریاست کو دشمن غیر ملکی عناصر سے بچانے اور اس کی حفاظت کرنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔”

ڈیپ سیک کے AI اسٹارٹ اپ نے جنوری کے اوائل میں اپنے ماڈل R1 کے اجرا کے بعد ایپل کے ایپ اسٹور میں چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا، جس سے امریکہ کی ٹیک کمپنیوں میں تشویش پیدا ہوئی۔

ٹیکساس اور دیگر کئی ریاستوں نے حکومت کے ڈیوائسز سے ٹک ٹاک اور دیگر چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

اس دوران، تائیوان کی ڈیجیٹل وزارت نے بھی ڈیپ سیک کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے، اور حکومتی اداروں سے کہا ہے کہ وہ اس چینی AI کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس میں سیکیورٹی کے خطرات ہیں۔

جمعہ کو جنوبی کوریا کے حکام نے بھی پرائیویسی کے مسائل کے باعث چینی کمپنی سے ان کے ڈیٹا مینجمنٹ کے بارے میں پوچھنے کے اپنے منصوبوں کا انکشاف کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں