ڈیپ سیک کی کامیابی سے عالمی مارکیٹ میں ہلچل

ڈیپ سیک کی کامیابی سے عالمی مارکیٹ میں ہلچل


چینی کمپنی ڈیپ سیک کی کم قیمت والی اے آئی ماڈل کی کامیابی نے عالمی مارکیٹ میں ایک زبردست ردعمل پیدا کیا ہے، جس سے جاپان کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حصص میں کمی آئی ہے۔ یہ کمی اس وقت آئی جب ڈیپ سیک کی ایپ نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی، جس کا دعویٰ ہے کہ یہ کم ڈیٹا استعمال کرتے ہوئے موجودہ سروسز کی نسبت انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہے۔

اینویڈیا، جو حالیہ برسوں میں اے آئی بوم کا ایک اہم کھلاڑی رہا ہے، نے پیر کو 17% کمی کا سامنا کیا، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 593 بلین ڈالر کی کمی آئی۔ اس کا اثر دیگر عالمی ٹیک اسٹاکس پر بھی پڑا، جس میں جاپان سے لے کر سلیکون ویلی تک کی کمپنیاں شامل ہیں۔

ای اے آئی ریس اور سرمایہ کاروں کا ردعمل

اس بگڑتے ہوئے مارکیٹ منظرنامے کے پیچھے یہ سوال ہے کہ آیا اے آئی کے شعبے میں اتنی بڑی سرمایہ کاری کا کوئی فائدہ ہے جب کہ کم قیمت اور زیادہ مؤثر چینی ماڈلز اب مارکیٹ میں آ گئے ہیں۔ جاپان کے ڈیجیٹل وزیر ماساکی تائرا نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چینی اے آئی کی ٹیکنالوجی اب امریکہ کی تکنیکی برتری کے مقابلے میں بہت تیز ہے اور اب دنیا بھر کے سرمایہ کار اس پر غور کر رہے ہیں کہ آیا چین کی کم لاگت والے ماڈلز کا اثر جاپانی اور امریکی کمپنیوں پر پڑے گا یا نہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں