پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ


وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور اس کے لیے دلچسپی کے اظہار کی دعوت اس مہینے کے اندر دی جائے گی۔ حتمی فیصلہ وزیراعظم کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا، حکام نے تصدیق کی۔

قومی اسمبلی کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس کے دوران نجکاری کمیشن کے سیکریٹری عثمان باجوہ نے ارکان کو اس تجدید شدہ عمل پر بریفنگ دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف نے پی آئی اے کے علاوہ دیگر ایئرلائنز کے لیے طیاروں پر ٹیکس میں چھوٹ کی منظوری دی ہے، جس سے انہیں خطے کی ایئرلائنز سے مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔

نجکاری کمیٹی کے چیئرمین فاروق ستار نے پی آئی اے کے ملازمین کے لیے کم از کم پانچ سال تک ملازمت کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ نجکاری کمیشن نے یقین دہانی کرائی کہ ملازمین کا تحفظ ترجیحی ہے اور یہ bidding کے آغاز سے پہلے حتمی شکل دی جائے گی۔

حکومت نے پہلے ہی پی آئی اے کی 650 ارب روپے کی واجبات کی ذمہ داری لے لی ہے، اور نجکاری کے عمل سے پہلے 45 ارب روپے کے مزید بقایاجات کو حل کرنا ہوگا۔ پی آئی اے کے اثاثوں کی مالیت اس وقت 155 ارب روپے ہے، جبکہ اس کی واجبات 200 ارب روپے ہیں۔ نیا خریدار بیڑے میں 15 سے 20 نئے طیارے شامل کرنے کا پابند ہوگا۔

اس کے علاوہ، نجکاری کمیٹی نے فیصل آباد، گوجرانوالہ اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کی نجکاری کے لیے ایک ٹائم لائن مانگی ہے۔ حکام نے کہا کہ مالی مشیر کی تقرری کے بعد ان کمپنیوں کی نجکاری کا عمل تیز ہو جائے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں