پاکستان کے اسٹار بیٹر بابر اعظم کی حالیہ مایوس کن کارکردگی نے ان کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بطور اوپنر شمولیت کے حوالے سے گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے۔ یہ ٹورنامنٹ 19 فروری سے 9 مارچ تک جاری رہے گا۔
پاکستان کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے نیوزی لینڈ کے خلاف سہ فریقی ون ڈے سیریز کے فائنل میں پانچ وکٹوں کی شکست کے بعد پریس کانفرنس میں بابر کو اوپننگ میں لانے کے فیصلے کی حمایت کی۔
عاقب جاوید نے مینجمنٹ کے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ بابر اس نئی پوزیشن میں اپنی بہترین کارکردگی دکھائیں گے اور اہم میچز میں بڑا کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے یہ تبدیلی اس بنیاد پر کی کہ اگر آپ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کو دیکھیں تو تمام میچز میں دائیں ہاتھ کے بیٹر کو پہلی اوور میں بیٹنگ کرنا پڑی۔ پھر صائم ایوب کے زخمی ہونے کے بعد اسے ٹیسٹ میچز میں بھی اوپننگ کرنا پڑی۔ یہاں کی وکٹیں شروع میں بیٹرز کے لیے زیادہ مشکل نہیں ہوتیں، اس لیے ہم نے اپنے بہترین بلے باز کو پاور پلے میں زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے بھیجا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ ان کنڈیشنز میں بابر کو اوپن کرنا چاہیے، اور مجھے امید ہے کہ وہ اہم میچز میں بڑی اننگز کھیلیں گے۔‘‘
تین میچوں کی سہ فریقی سیریز میں صرف ایک کامیابی حاصل کرنے کے باوجود، عاقب جاوید نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں عمدہ کارکردگی دکھانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
سابق کرکٹرز کی تنقید: بابر کو نمبر 3 پر واپس لانے کا مطالبہ
دوسری جانب، کئی سابق کرکٹرز نے بابر کی حالیہ فارم کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں اوپنر بنانے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے فائنل میں بابر کی کارکردگی خاصی غیر متاثر کن رہی، جہاں انہوں نے تین میچز میں بالترتیب 10 (23)، 23 (19) اور 29 (34) رنز اسکور کیے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے سابق پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے بابر کو اوپنر بنانے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ نمبر 3 پر زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں عامر نے کہا، ’’جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں، اگر مجھے نیا گیند نہ ملے تو میں اپنی اصل طاقت کا استعمال نہیں کر سکتا۔ اسی طرح بابر کی اصل طاقت نمبر 3 پر بیٹنگ کرنا ہے، جہاں وہ اننگز کو بہتر طریقے سے ترتیب دے سکتے ہیں۔ ٹیسٹ اور ون ڈے میں اوپنر کا کردار ٹی20 سے مختلف ہوتا ہے۔‘‘
سابق کپتان محمد حفیظ نے بھی اس حوالے سے رائے دیتے ہوئے کہا کہ بابر کو ان کی اصل پوزیشن پر واپس لانا چاہیے اور ان کے بجائے عبداللہ شفیق، امام الحق یا شان مسعود کو اوپنر کے طور پر موقع دینا چاہیے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’شان مسعود، امام الحق یا عبداللہ شفیق میں سے کسی کو اوپننگ کے لیے منتخب کریں اور بابر کو چیمپئنز ٹرافی میں نمبر 3 پر کھیلنے دیں۔ اس طرح سب کے لیے چیزیں آسان ہو جائیں گی۔‘‘
ہرشل گبز کی بابر پر تنقید: زبان اور بیٹنگ اسٹائل پر اعتراض
سابق جنوبی افریقی کرکٹر ہرشل گبز، جو ماضی میں کراچی کنگز کے کوچ رہ چکے ہیں، نے بھی بابر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی انگلش کمزور ہونے کی وجہ سے انہیں سمجھانے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک مداح نے گبز سے درخواست کی کہ وہ بابر کو بیٹنگ میں بہتری کے لیے مشورے دیں، جس پر گبز نے جواب دیا، ’’بابر سے بات کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کی انگریزی اتنی اچھی نہیں ہے، اس لیے انہیں سمجھانا آسان نہیں ہوتا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بابر کا بیٹنگ اسٹائل گزشتہ کئی سالوں سے ایک جیسا ہے اور انہوں نے اپنی بیٹنگ کا انداز تبدیل نہیں کیا، حالانکہ ان کے کھیل میں تبدیلیاں ضروری تھیں۔
بابر اعظم کا نمبر 3 پر شاندار ریکارڈ
اعداد و شمار کے مطابق، بابر اعظم نے ون ڈے کرکٹ میں نمبر 3 پر شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔
انہوں نے اس پوزیشن پر 104 میچز میں 60.17 کی شاندار اوسط اور 88.33 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 5,416 رنز اسکور کیے ہیں، جس میں 29 نصف سنچریاں اور 19 شاندار سنچریاں شامل ہیں۔