-
جنوبی تھائی لینڈ اور شمالی ملائیشیا میں حالیہ دہائیوں کے بدترین سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 12 تک پہنچ گئی ہے، اور گزشتہ تین دنوں میں پانی کی سطح میں اضافے کے سبب ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی۔
جنوبی تھائی لینڈ میں 534,000 سے زائد گھرانوں پر اس سیلاب کا اثر پڑا ہے، اور ہلاکتوں کی تعداد جمعہ کے چار سے بڑھ کر نو ہو گئی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں 200 عارضی پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں جہاں ہزاروں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں، محکمہ آفات کی روک تھام اور امداد کے مطابق۔
چاناہ ضلع، صوبہ سانگکھلا میں پچھلے 50 سالوں میں بدترین سیلاب آیا ہے، جس میں ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے اپنے گھروں سے ٹرکوں پر منتقل کیے جا رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں، یالا کے ستنگ نوک ضلع کے ریسکیورز سیلاب سے متاثرہ گھر کی چھت سے ایک بچے کو نکالتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ملائیشیا میں، نو ریاستوں میں سیلاب سے تقریباً 139,000 افراد متاثر ہوئے ہیں اور جمعہ سے اب تک تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، نیشنل ڈیزاسٹر کمانڈ سینٹر کے مطابق۔
تھائی لینڈ کے موسمیاتی محکمہ نے جنوبی تھائی لینڈ کے کئی علاقوں میں مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے اور سیلابی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
اس قدرتی آفات کے بعد، فلپائن کو بھی نومبر کے مہینے میں چھ طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ملائیشیا میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں اور نقصانات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور پاکستانی عوام کی جانب سے اپنی تعزیت پیش کی۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران شہباز شریف نے پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور فوری طور پر انسانی امداد بھیجنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ملائیشیا کی حکومت کی جانب سے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اس مشکل وقت میں ملائیشیا کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔