الشارجہ کے علاقہ النہدہ میں ایک اونچی رہائشی عمارت میں پیش آنے والے ایک دلخراش آتشزدگی کے واقعے میں پانچ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں ایک پاکستانی کارکن بھی شامل ہے۔ مقامی پولیس نے منگل کو بتایا کہ اس حادثے میں 19 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا، “آگ تقریباً ساڑھے گیارہ بجے صبح لگی، جب الشارجہ پولیس کو ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی جس میں ایک بالائی منزل کے اپارٹمنٹ سے شعلے نکلنے کی اطلاع دی گئی تھی۔”
حکام کے مطابق، زخمیوں کا القاسمی ہسپتال میں علاج جاری ہے، اور حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ فرانزک ماہرین نے آگ لگنے کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ 52 منزلہ عمارت کی بالائی منزل پر اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس میں مختلف قومیتوں کے تقریباً 1500 رہائشی مقیم تھے۔
— X@ShjPolice
اماراتی حکام نے ایک بیان میں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہم مرحومین کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور اس مشکل وقت میں ان کے غم میں شریک ہیں۔”
تحقیقات جاری رہنے پر مزید اپ ڈیٹس متوقع ہیں۔
الشارجہ کی بلند و بالا عمارت میں آتشزدگی سے قبل، متحدہ عرب امارات میں پاکستانی شہریوں کی جانیں ضائع ہونے کا حالیہ ترین واقعہ 25 جنوری 2024 کو خلیجی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا۔
الشارجہ کے علاقے مویلہ میں ایک اپارٹمنٹ میں لگنے والی آگ میں ایک پاکستانی شخص اور اس کی 11 سالہ بیٹی جاں بحق ہو گئے تھے۔ واقعے کے بعد ان کی اہلیہ اور دو دیگر بچوں کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
اپریل 2023 میں دبئی کی ایک رہائشی عمارت میں آتشزدگی کے نتیجے میں سولہ افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے تھے۔ ابوظہبی کے اخبار دی نیشنل کے مطابق، یہ آگ دبئی کے قدیم ترین حصوں میں سے ایک، الراس کے علاقے کی پانچ منزلہ عمارت میں لگی تھی، جو بہت سے تارکین وطن کارکنوں اور تاجروں کا مسکن ہے۔
شارجہ متحدہ عرب امارات کی سات امارات میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں کئی رہائشی کمپاؤنڈز اور ہوٹل آتشزدگی کا شکار ہوئے ہیں۔
ان میں سے بعض واقعات میں، ماہرین نے کہا کہ بیرونی کلیڈنگ کی وجہ سے شعلوں کو پھیلنے میں مدد ملی ہو سکتی ہے۔