قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق تیسرے دور کے مذاکرات بلانے سے گریزاں۔
حکومت نے ابھی تک پی ٹی آئی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت کی تصدیق نہیں کی۔
پی ٹی آئی کے مذاکراتی ٹیم نے تحریری مطالبات پیش نہ کرنے کو ڈیڈلاک کی وجہ قرار دیا۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کی اپنے قائد عمران خان سے ملاقات میں ناکامی اور تحریری مطالبات پیش نہ کرنا بتائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، دو ملاقاتوں کے بعد حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی سلسلہ رک گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ ان کے دفتر کو مذاکرات کی تیسرے دور کے لیے کسی جانب سے رجوع نہیں کیا گیا۔
مذاکرات کے مسائل
پی ٹی آئی کے مذاکراتی ٹیم کے رکن اسد قیصر کا کہنا ہے کہ زبانی مطالبات کو ملاقاتوں کے منٹس میں شامل کیا گیا ہے اور یہ ان کے تحریری مطالبات کے مترادف ہیں۔ تاہم، پی ٹی آئی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کے قائد سے ملاقات کیے بغیر تحریری مطالبات پیش کرنا ممکن نہیں۔
حکومت کا مؤقف
حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے ماحول کو سازگار قرار دیا، لیکن مطالبات کو تحریری شکل میں پیش کرنے پر زور دیا۔
مذاکرات کا مستقبل
پی ٹی آئی کے مطابق، ان کے قائد عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات میں پیش رفت رکی ہوئی ہے۔ حکومت نے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے کوئی فوری فیصلہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔