کرم میں دھرنوں کا 18واں دن: پاراچنار-ٹل ہائی وے بدستور بند
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے اعلان کیا ہے کہ کرم ضلع کی جانب جانے والا قافلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ جیسے ہی راستہ کلیئر ہوگا، قافلہ اپنی منزل کی طرف روانہ ہو جائے گا۔
بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ گرینڈ جرگہ معاہدے کے تحت کرم میں امن برقرار رکھا جائے گا، اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر پر حالیہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اسے ضلع میں امن کو غیر مستحکم کرنے کی ایک ناکام سازش قرار دیا۔
“عوام سے اپیل ہے کہ وہ کرم میں دیرپا امن قائم رکھنے کے لیے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ٹل سے کرم کی طرف جانے والے ٹرکوں کے قافلے کو احتیاطی تدبیر کے طور پر روکا گیا ہے، اور راستے کو جلد ہی کلیئر کیا جائے گا تاکہ قافلے کے محفوظ گزرنے کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ پیش رفت خطے میں سیکیورٹی چیلنجز کو حل کرنے اور کرم میں استحکام کو مضبوط کرنے کی جاری کوششوں کے درمیان سامنے آئی ہے۔
کرم میں دھرنوں کا 18واں دن: پاراچنار-ٹل ہائی وے بدستور بند
کرم کے پاراچنار ضلع میں دھرنے کا آج 18واں دن ہے، اور پاراچنار-ٹل مین ہائی وے تمام قسم کی ٹریفک کے لیے بدستور بند ہے۔
سڑک کی طویل بندش نے مقامی رہائشیوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، جن میں ضروری اشیاء کی قلت بھی شامل ہے۔
سخت سرد موسم کے باوجود، بڑی تعداد میں لوگ دھرنے میں شرکت کر رہے ہیں، سڑک کی بحالی اور سلامتی کی ضمانتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔