ڈیلس میں حانیہ عامر کے شو پر تنازعہ آرگنائزرز نے حانیہ کے الزامات کو جھوٹا اور گمراہ کن قرار دے دیا ! سنسنی خیز انکشافات ۔


ڈیلس میں حانیہ عامر کے شو پر تنازعہ آرگنائزرز نے حانیہ کے الزامات کو جھوٹا اور گمراہ کن قرار دے دیا ! سنسنی خیز انکشافات ۔

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

شوشل میڈیا پر ڈیلس میں ایک تقریب میں اداکارہ حانیہ عامر  اور فہد مصطفی اور ان کی ٹیم کے رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے، اس ضمن میں پاکستانی اداکارہ حانیہ عامر کی جانب سے آج انکے شوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ڈیلس ایونٹ کے آرگنائزر اور انتظامیہ سے متعلق ایک بیان جاری کیا گیا ہے جسمیں انہوں نےکسی کا نام لیئے بغیر اس واقعہ کو  ان کی مینیجر کے ساتھ بدتمیزی کے واقعہ سے وابستہ کیا ہے جسکو یہاں ایونٹ کرنے والے آرگنائزر اور انتظامیہ نے گمراہ کن اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے  اپنے بیان میں حانیہ عامر نے الزام لگایا تھا کہ ایونٹ کے دوران ان کی مینیجر کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، جسکے باعث وہ ایونٹ چھوڑ کر چلی گئیں لیکن آرگنائزر کے مطابق یہ دعوے بے بنیاد اور حقائق کے خلاف ہیں۔ اس ضمن میں جاگو ٹائمز نیوز نے مزید  معلومات حاصل کیں تاکہ مزید حقائق عوام کے سامنے پیش کیئے جاسکیں اس ضمن میں آرگنائزر کا کہنا ہے کہ حانیہ عامر  اور فہد مصطفی معاہدے کے تحت دو گھنٹے ایونٹ میں شرکت کرنے کے پابند تھے، جس میں اسپانسرز اور وی وی آئی پی مہمانوں کے ساتھ تصاویر لینا بھی  شامل تھا۔ تاہم، وہ صرف 35 منٹ اسٹیج پر موجود رہے انہوں نے بتایا کہ جب فنکاروں نے اسٹیج لیا اور سامعین کے ساتھ سوال و جواب کا سیشن شروع کیا تو حانیہ کی مینیجر نے صرف 25 منٹ کے بعد ہی ایم سی کو 10 منٹ کے اندر سیشن ختم کرنے کی بار بار ہدایت دے کر ایونٹ کی روانی میں خلل ڈالا۔ وہ ہر چند منٹوں میں مداخلت کرتی رہیں، ایم سی کے باقی وقت کو گنتی کرکے غیر ضروری دباؤ پیدا کرتی رہیں۔  بالآخر ایم سی نے اس بارے میں جب منتظمین کو  آگاہ کیا اور انکی مینیجر کے بے جا  مداخلت کے بارے میں مطلع کیا، جس پر انتظامیہ نے مینیجر کے ساتھ بات کرنا چاہی اور اس ضمن میں ان سے بیک اسٹیج بحث ہوئی تو اس گفتگو کے دوران، حانیہ خود بھی اسٹیج  چھوڑ کر بیک اسٹیج آگئیں۔ اسوقت بیک اسٹیج پر خواتین ماڈلز بھی موجود تھیں جنکے سامنے حانیہ نے نہایت بدتمیزی اور ہتک آمیز لہجے میں بات کی۔ جب آرگنائزرز نے معاہدے کی پاسداری کی بات کی تو حانیہ نے شو چھوڑ کر واپس ہوٹل جانے کا اعلان کردیا اور تقریب کو ادھورا چھوڑ کر باہر نکل گئیں۔ آرگنائزر  نے بتایا کہ اسہی دوران مقامی میڈیا کے نمائندے، جو صورت حال کا مشاہدہ کر رہے تھے، باہر جاکر انہوں نے حانیہ سے رابطہ کیا اور ان سے ہوٹل جانے سے قبل تاخیر اور اس کی جلد روانگی کے بارے میں سوال کیا۔ اداکارہ حانیہ نے ان کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انکا وقت ختم ہو گیا ہے  جبکہ متعدد مداحوں بھی اس بات کے گواہ ہیں جوکہ انکے اس جھوٹ کا بڑا ثبوت ہے کہ انہوں نے کیا کیا۔ آرگنائزروں کا کہنا ہے کہ اس ایونٹ کا زیادہ تر عملہ خواتین پر ہی مشتمل تھا جنہیں حانیہ کی منیجر نے نہ صرف بے عزت کیا بلکہ بار بار حراساں بھی کیا۔ تاہم اس کے باوجود، حانیہ نے اپنے بیان میں  “عورت کارڈ” استعمال کرتے ہوئے مرد منتظمین پر بے عزتی کا جھوٹا الزام لگا کر صورتحال کو دوسری جانب بدلنے کی بھونڈی کوشش کی ہے آرگنائزر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس ایونٹ پر پچاس ہزار ڈالر سے زیادہ رقم خرچہ کی اور ہم ہی  اپنے اس ایونٹ کو خراب کیسے کرینگے، یہ انکی ایک مضحکہ خیز بات ہے، انتظامیہ نے حانیہ کی جانب سے شائقین کے ساتھ تصاویر لینے کا فیصلہ کرنے کے دعوے کی بھی تردید کرتے ہوئے اسے بھی من گھڑت کہانی قرار دیا، انتظامیہ نے بتایا کہ جب حانیہ عامر اور فہد مصطفیٰ ایونٹ میں آئے تو ان کے کپڑوں اور سانس سے سگریٹ کی بو آ رہی تھی، جسے ان کا استقبال کرنے والے افراد نے بھی محسوس کیا۔ انکا کہنا تھا کہ حانیہ کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے ایونٹ کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ حاضرین، جن میں پاکستانی، بھارتی، بنگلہ دیشی اور دیگر ممالک کے لوگ شامل تھے، وہ اداکارہ حانیہ عامر کے رویے سے سخت مایوس ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی پرموٹر نے نیشنل پروموٹر سے رابطہ کرکے حانیہ کو واپس بلانے کی کئی بار درخواست کی تھی مگر نیشنل پروموٹر نے بتایا کہ ان سے رابطہ ممکن نہیں ہو رہا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور پرموٹر نے جاگو ٹائمز نیوز کو بتایا کہ وہ معاہدے کی خلاف ورزی اور جھوٹے الزامات کے حوالے سے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں انکے خلاف شکایت درج کرنے اور حانیہ کے امریکہ ویزے کی منسوخی کے لیے قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری انٹرٹینٹمنٹ کمپنی گزشتہ 25 سالوں سے ڈیلس میں بڑے پیمانے پر شوز لا رہی ہے، جس میں بالی ووڈ اور پاکستانی بڑے اسٹارز شامل ہیں جبکہ اس سے قبل ہم نے پاکستانی اداکاروں وہاج علی اور یمنا زیدی کا پروگرام بھی کیا، اور انہوں نے انتہائی عاجزی کا مظاہرہ کرکے سبکو اپنا گرویدہ کرلی، مگر یہ پہلا موقع تھا جب انکی ٹیم کو اس طرح کے ناخوشگوار تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں  نے مزید کہا کہ حانیہ کو اپنا گمراہ کن بیان تیار کرنے میں دو دن لگے اور ہم پر الزام لگاکر دراصل  انہوں اپنا اصل چہرہ چھپانے کی کوشش کی ہے جبکہ اس نے اپنے تکبر کو ظاہر کرتے ہوئے تقریب کے منتظمین کے لیے “مسخرہ” کی اصطلاح استعمال کی۔ لیکن یہ عوام کو معلوم ہوچکا ہے کہ اصل مسخرہ کون ہے اور اس مسئلے کو صنف کی طرف موڑنے کی کوشش کرکے، وہ اپنی خامیوں کو چھپانا چاہتی ہے۔ آرگنائزروں نے کہا کہ ہمارے ایونٹ میں ڈیلس کی ساؤتھ ایشین کمیونٹی، جس میں نہ صرف پاکستانی بلکہ انڈین بنگلہ دیشی اور مختلف قومیتوں کے لوگ شامل تھے، وہ تمام بھے خود اس واقعے کے عینی گواہ ہیں اور انہوں نے ان اداکاروں کا حقیقی چہرہ دیکھ لیا ہے،۔


اپنا تبصرہ لکھیں