بی جے پی وزیر کے متنازعہ بیان پر کانگریس کا احتجاج، معافی کے باوجود غصہ برقرار


بی جے پی کے وزیر وجے شاہ کی جانب سے بھارتی فوج کی ترجمان کرنل صوفیہ قریشی، جو ایک سینئر مسلم خاتون افسر ہیں، کے خلاف متنازعہ ریمارکس کے ردعمل میں کانگریس کارکنوں نے اندور، بھوپال، بدناور اور کھنڈوا سمیت کئی شہروں میں احتجاج کیا۔

مظاہرین نے وجے شاہ کے نام کی تختیوں پر سیاہی پھینکی اور ان کے پتلے نذر آتش کیے۔ مظاہروں میں “مودی مردہ باد” اور “وجے شاہ مردہ باد” جیسے نعرے گونجتے رہے۔

مزید پڑھیں: کرنل صوفیہ قریشی پر ‘دہشت گردوں کی بہن’ ریمارکس پر بی جے پی وزیر کے خلاف ایف آئی آر کا حکم

– کانگریس نے بی جے پی کی ‘خواتین مخالف ذہنیت’ کی مذمت کی –

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی “خواتین مخالف ذہنیت” کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے شاہ کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریمارکس کو فرقہ وارانہ، ناشائستہ اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔

– بڑھتی ہوئی تنقید کے درمیان وجے شاہ کی معافی –

عوامی اور سیاسی دباؤ بڑھنے اور بی جے پی کی قیادت کی جانب سے طلب کیے جانے کے بعد وجے شاہ نے معافی مانگ لی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ریمارکس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا اور اصرار کیا کہ وہ کرنل قریشی کا بہت احترام کرتے ہیں۔

شاہ نے کہا، “اگر میرے بیان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو میں دس بار معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔” تاہم، ان کی معافی عوامی غصے کو کم کرنے میں ناکام رہی۔

– عدالت نے شاہ کے خلاف ایف آئی آر کا حکم دیا –

اس سے قبل مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے وجے شاہ کے خلاف چار گھنٹوں کے اندر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ان کے ریمارکس نہ صرف کرنل قریشی کی توہین کرتے ہیں بلکہ پوری بھارتی فوج کی بھی توہین کرتے ہیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔

– کرنل صوفیہ قریشی کون ہیں؟ –

کرنل صوفیہ قریشی 1999 سے بھارتی فوج کے سگنلز کور میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ آپریشن سندور کے دوران میڈیا بریفنگ دینے میں ان کے کردار کی وجہ سے انہیں قومی سطح پر شہرت ملی۔ 2016 میں وہ کثیر القومی فوجی مشق کی قیادت کرنے والی پہلی بھارتی خاتون افسر بنیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں