چین کی غیرمعمولی ترقی اور عالمی سطح پر عروج – صدر آصف علی زرداری

چین کی غیرمعمولی ترقی اور عالمی سطح پر عروج – صدر آصف علی زرداری


صدر آصف علی زرداری نے چین کی حیران کن ترقی اور عالمی سطح پر اس کے عروج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ کی ترقی ایک مثبت پیش رفت ہے اور دنیا کو اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔

چین کے پانچ روزہ دورے کے دوران چینی سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے، صدر زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں چین کی تیز رفتار ترقی اور تبدیلی نے انہیں بے حد متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا، “چین نے کبھی بھی کسی ملک پر قبضہ نہیں کیا۔ […] تو جو پڑوسی جانتے ہیں کہ چینی ایسی قوم نہیں جو دوسروں کے معاملات میں مداخلت کرے، انہیں خوفزدہ کیوں ہونا چاہیے؟ میں چین سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوں گا۔”

انہوں نے مزید کہا، “میں کسی اور ملک سے ضرور خوفزدہ ہو سکتا ہوں، لیکن چین سے نہیں۔”

صدر زرداری نے اس بات کا ذکر کیا کہ چینی عوام کی انفرادی کامیابیاں اجتماعی طور پر پوری قوم کے فائدے میں تبدیل ہو رہی ہیں۔

فروری کے پہلے ہفتے میں، صدر زرداری چینی ہم منصب شی جن پنگ کی دعوت پر چین پہنچے۔ بیجنگ میں قیام کے دوران، ان کے ہمراہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور ڈاکٹر عاصم حسین پر مشتمل وفد بھی تھا۔ اس دورے میں صدر زرداری نے چینی قیادت بشمول صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی چیانگ سے ملاقاتیں کیں۔

اس دورے میں پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے منصوبوں میں تیزی، چینی شہریوں کی سیکیورٹی، سائنس و ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید برآں، پاکستان اور چین کے کاروباری اداروں کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر بھی دستخط کیے گئے۔

چینی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران، صدر زرداری نے پاک چین “ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری” کے پائیدار اور گہرے رشتے کو اجاگر کیا، جسے دونوں ممالک کی قیادت کی نسل در نسل کاوشوں نے پروان چڑھایا ہے۔

انہوں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا اور دونوں ممالک کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات پر زور دیا۔

اسی دوران، انٹرویو کے دوران چین کی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے، صدر زرداری نے کہا کہ اسلام آباد، بحیثیت ہمسایہ، اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ چین دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی خارجہ پالیسی علاقائی استحکام کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

پاک چین تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے، صدر زرداری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان لازوال دوستی صرف اچھے وقتوں تک محدود نہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو بیجنگ کی ترقی اور اس کے جغرافیے سے مکمل فائدہ اٹھانا چاہیے۔

صدر زرداری نے اپنے چینی ہم منصب کی مستقل مزاجی، عالمی منظرنامے کی گہری سمجھ بوجھ، اور ان کی سیاسی فکر و حکمرانی کے انداز کو سراہتے ہوئے، ان کی قیادت میں حاصل کردہ کامیابیوں کا بھی اعتراف کیا۔

چین کے ساتھ سڑکوں اور مواصلاتی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بیجنگ پاکستان کے زرعی شعبے میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں