واشنگٹن/بیجنگ: چین نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکہ کے نئے وزیر خارجہ مارکو روبیو، جو چین کے سخت مخالف کے طور پر معروف ہیں، دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ایک تعمیری نقطہ نظر اختیار کریں گے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ی نے جمعہ کو روبیو سے بات چیت کی اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی طرف سے سیٹ کی گئی سمت اور لہجے پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے تاکہ امریکہ اور چین کے تعلقات بہتر رہیں۔
روبیو، جو کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے انتظامیہ کے تحت پہلی مرتبہ چینی وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت کر رہے تھے، نے وانگ کو بتایا کہ ٹرمپ اپنے دوسرے دور حکومت میں چین کے ساتھ ایسا تعلق بنائیں گے جو “امریکی مفادات کو آگے بڑھائے اور امریکی عوام کو اولین ترجیح دے”۔
چین کے وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے امریکہ اور چین کے تعلقات اور تائیوان کے بارے میں بات چیت کی۔ وانگ نے روبیو سے کہا، “مجھے امید ہے کہ آپ اپنے آپ کو اچھے طریقے سے پیش کریں گے اور چین اور امریکہ کے عوام کے لیے ایک تعمیری کردار ادا کریں گے، اور عالمی امن اور استحکام میں حصہ ڈالیں گے۔”
بات چیت اس وقت ہوئی جب ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ چین کی درآمدات پر 10% ڈیوٹی لگانے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ چین کی فینٹینل کے کاروبار میں ملوثیت کی وجہ سے۔
چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ وانگ نے روبیو سے کہا کہ ان کے رہنماؤں نے “چین-امریکہ تعلقات کے لیے سمت متعین کی ہے اور لہجے کا تعین کیا ہے”۔
وانگ نے مزید کہا کہ “دونوں طرف کی ٹیموں کو دونوں رہنماؤں کے اہم اتفاقات کو نافذ کرنا چاہیے، بات چیت کو جاری رکھنا چاہیے، اختلافات کو منظم کرنا چاہیے، تعاون کو بڑھانا چاہیے، اور چین-امریکہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کے لیے راستہ تلاش کرنا چاہیے۔”
چین کے صدر شی جن پنگ اور ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فون پر بات چیت کرتے ہوئے “اہم مسائل” پر ایک اسٹریٹیجک مواصلاتی چینل بنانے پر اتفاق کیا تھا۔