ڈیلس میں “انسانی حقوق اور بین الاقوامی جبر” پر ایونٹ: کمیونٹی رہنماؤں اور ایف بی آئی عہدیداران نے امریکی قوانین سے آگاہی فراہم کی۔


ڈیلس میں “انسانی حقوق اور بین الاقوامی جبر” پر ایونٹ: کمیونٹی رہنماؤں اور ایف بی آئی عہدیداران نے امریکی قوانین سے آگاہی فراہم کی۔

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خاںزادہ

ڈیلس: ٹیکساس کے شہر کیرولٹن میں سینٹر آف ایکسیلینس فار کمیونٹی سروسز (سی ای سی ایس) اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے اشتراک سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس کا موضوع “انسانی حقوق اور بین الاقوامی جبر” تھا۔ اس تقریب میں کیرولٹن کے میئر اسٹیو بیبک سمیت ڈیلس فورٹ ورتھ کے مختلف شہروں سے مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان اور کمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ تقریب کا مقصد کمیونٹی کو قانون اور انصاف سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا، تاکہ امریکہ میں مقیم افراد امریکہ اور بیرون ملک کسی خطرے کا سامنا کر رہے ہوں تو انہیں مدد حاصل کرنے کے طریقوں سے آگاہ کیا جا سکے۔ اس ایونٹ میں کیرولٹن کے  میئر اسٹیو بیبک نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس طرح کے ایونٹس کو کمیونٹی کے لیے اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا شہر مختلف مذاہب اور قومیتوں کا گہوارہ ہے، اور اس طرح کے پروگرام شہریوں کو قانون سے متعلق آگاہی فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس موقع پر سی ای سی ایس کے بانی اور صدر  ندیم زمان نے کہا کہ بحیثیت تارکین وطن، ہم جس ملک میں رہتے ہیں اس کے قوانین سے آگاہی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم کا مقصد کمیونٹی کو آگاہی، ایکٹوازم، اور ایڈوکیسی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مہمانوں کا استقبال کیا، جن میں مقامی منتخب عہدیداران، کمیونٹی لیڈرز، NAACP اور LULAC نمائندے، اور مختلف ممالک کے تارکین وطن شامل تھے۔  اس موقع پر وفاقی ایجنسی ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹس نے تقریب میں مختلف موضوعات پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ اورانسانی حقوق اور بین الاقوامی جبر پر مشتمل رپورٹس کے ذریعہ حاضرین کو معلومات فراہم کیں جسمیں سپروائزری اسپیشل ایجنٹ جینیفر ایل بریگیمین، اسپیشل ایجنٹ ہولی کیلی، اور اسپیشل ایجنٹ کیری ڈیوس نے انسانی حقوق کی اہمیت اور  بین الاقوامی جبر سے متعلق قوانین اور بین القوامی قانون جو کسطرح عمل میں لایا جاسکتا ہے اسپر حاضرین کو معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی جبر سے متعلق قوانین اور بین الاقوامی قانون کے عملی نفاذ پر روشنی ڈالی۔ شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ اگر کسی کو اپنے آبائی ملک سے خطرہ لاحق ہو تو وہ ایف بی آئی اور مقامی پولیس دونوں سے رابطہ کر سکتا ہے۔ اس دوران کئی وڈیوز بھی دکھائی گئیں، جن میں ایف بی آئی کی کارکردگی کو اجاگر کیا گیا۔ تقریب کے دوران سوال و جواب کا سیشن ہوا، جس میں خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے حوالے سے بین الاقوامی جبر پر سوالات کیے گئے۔ اس ایونٹ میں معروف انسانی حقوق کے کارکن سابق ریاستی اسمبلی کے رکن، ڈومنگو گارسیا، جوکہ قدیمی انسانی حقوق کی تنظیموں نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل (NAACP) اور  لیگ آف یونائیٹڈ لاطینی امریکن سٹیزنز (LULAC)، جوکہ ہسپانوی شہری حقوق کی تنظیم ہے۔ اسکے رہنما ہیں انکو اور  ہندوستانی امریکی فلاحی شخصیت ڈاکٹر بشیر احمد کو ان کی خدمات پر تعریفی اسناد دیں, اس موقع پر تنظیم کی ڈاریکٹر ملیحہ شہزاد اور افضل نے مختلف کمیونٹیز کے تمام حاضرین کے تعاون کو سراہا۔ سوال و جواب کے سیشن میں کمیونٹی کے افراد نے سوالات کیے، جن میں ایک اہم سوال یہ تھا کہ ٹرمپ کے دور اقتدار کے بعد کیا ایف بی آئی کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ اس پر ایف بی آئی کے نمائندگان نے واضح کیا کہ ان کی ایجنسی غیر جانبدار ہے اور قانون و انصاف سے متعلق پالیسیوں میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں ہے، کیونکہ ملک کا قانون سپریم ہے اور تمام افراد اس کے پابند ہیں اس ایونٹ میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ترکی، آذربائیجان، فلپائن، ویتنام، کمبوڈیا، تائیوان، میکسیکو، اور ایل سلواڈور کے رہنما بھی موجود تھے۔ اس تقریب کی نظامت کے فرائض پرویز ملک نے سرانجام دیئے ، جبکہ سی ای سی ایس کے ڈائریکٹر افضل نے مستقبل کے پروگراموں کے بارے میں حاضرین کو آگاہ کیا، جن میں پاکستان میں انسانی حقوق پر ہونے والا ایک اہم پروگرام بھی شامل ہے۔ شرکاء نے اس تقریب کو کمیونٹی کی آگاہی کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔ اس موقع پر آنے والے افراد کا کہنا تھا کہ یہ تقریب کمیونٹی کی آگاہی کے لیے ایک اہم قدم تھی، جس نے شرکاء کو انسانی حقوق کے تحفظ اور بین الاقوامی جبر کے خلاف حکمت عملیوں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کیں۔

Screenshot
Screenshot
Screenshot
Screenshot


اپنا تبصرہ لکھیں