قومی بچت ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے قلیل المدتی بچت سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح میں کمی کا اعلان

قومی بچت ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے قلیل المدتی بچت سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح میں کمی کا اعلان


قومی بچت ڈائریکٹوریٹ (CDNS) نے فروری 2025 سے قلیل المدتی بچت سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح میں کمی کا اعلان کیا ہے۔

یہ فیصلہ افراطِ زر میں کمی کے جواب میں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو پیش کیے جانے والے منافع میں ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے۔

نئی شرحوں کے تحت تین ماہ کے بچت سرٹیفکیٹ پر منافع 11.24 فیصد ہوگا، جس سے 1 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری پر 2,810 روپے کا منافع ملے گا۔ پہلے یہ شرح 12.76 فیصد تھی۔

چھ ماہ کے سرٹیفکیٹ کی شرح 11.32 فیصد کر دی گئی ہے، جس سے 1 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری پر 5,660 روپے کا منافع ملے گا، جو کہ پہلے 12.74 فیصد کی شرح پر 6,370 روپے تھا۔

اسی طرح ایک سال کے سرٹیفکیٹ پر منافع 11.38 فیصد ہوگا، یعنی 1 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری پر 11,380 روپے کا منافع ملے گا۔

CDNS نے وضاحت کی ہے کہ منافع پر ٹیکس کا انحصار سرمایہ کار کی ٹیکس کی حیثیت پر ہوگا۔ فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل افراد کو 15 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس درپیش ہوگا، جبکہ غیر فائلرز پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

نئی شرحیں یکساں طور پر نافذ ہوں گی، چاہے سرمایہ کاری کب کی گئی ہو یا منافع کی مقدار کتنی ہو۔

قلیل المدتی بچت سرٹیفکیٹس 2012 میں متعارف کرائے گئے تھے تاکہ سرمایہ کاروں کو تین، چھ اور بارہ ماہ کی مدت میں جلد مالی فائدہ حاصل ہو سکے۔

یہ سرٹیفکیٹس پاکستانی رہائشیوں اور غیر مقیم پاکستانیوں دونوں کے لیے دستیاب ہیں، جن کی کم از کم سرمایہ کاری کی مقدار 10,000 روپے ہے۔

سرمایہ کاری پر کوئی اوپر کی حد نہیں ہے، اور یہ سرٹیفکیٹس قرضوں کے لیے ضمانت کے طور پر بھی استعمال ہو سکتے ہیں۔

یہ تازہ ترین نظرثانی حکومت کے ستمبر 2024 کے فیصلے کے بعد کی گئی ہے، جس میں مختلف قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع میں 1.22 فیصد تک کمی کی گئی تھی۔


اپنا تبصرہ لکھیں