فلسطین کے لیے عالمی یکجہتی کا دن: غزہ کی بڑھتی ہوئی بحران کے درمیان اقوام متحدہ کی قراردادوں کی عدم پرواہ

فلسطین کے لیے عالمی یکجہتی کا دن: غزہ کی بڑھتی ہوئی بحران کے درمیان اقوام متحدہ کی قراردادوں کی عدم پرواہ


اقوام متحدہ نے فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کے دن کو ایک افسوسناک موقع کے طور پر منایا، جو غزہ میں جاری انسانی بحران کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔ کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کی قراردادیں دو ریاستی حل کے لیے کی جارہی ہیں، لیکن یہ خطہ شدید تنازعہ میں مبتلا ہے جس کے نتیجے میں تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

موجودہ صورتحال کے مطابق، 42,000 سے زائد فلسطینیوں کی جان جا چکی ہے، جن میں نصف سے زائد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیلی افواج نے ہزاروں ٹن دھماکہ خیز مواد استعمال کیا ہے، جس سے غزہ کی بنیادی ڈھانچے کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، تقریباً 150,000 رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس حملے نے شہری زندگی کو سنگین متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ کی آبادی کے لیے خوراک اور بنیادی ضروریات کی شدید کمی ہو گئی ہے۔

اس تنازعے میں ڈاکٹروں، صحافیوں اور وکلاء سمیت سیکڑوں پیشہ ور افراد کی زندگیوں کا بھی ضیاع ہوا ہے۔ بین الاقوامی مبصرین فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ مزید جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔

پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی حمایت کی ہے، اور وزیراعظم و آرمی چیف دونوں نے فلسطینی حقوق کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ پاکستان نے مستقل طور پر آزاد فلسطینی ریاست کے حق میں اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے اور اس علاقے کو انسانی امداد بھی فراہم کی ہے۔

بین الاقوامی برادری سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ صورتحال کی فوری اہمیت کو سمجھیں اور ایک ایسا پائیدار حل تلاش کرنے کی کوشش کریں جو تمام فریقوں کے لیے امن اور سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔


اپنا تبصرہ لکھیں