میونخ میں کار ہجوم پر چڑھ دوڑی، 20 افراد زخمی

میونخ میں کار ہجوم پر چڑھ دوڑی، 20 افراد زخمی


جرمنی کے جنوبی شہر میونخ میں جمعرات کے روز ایک کار ہجوم پر چڑھ دوڑی جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب شہر میں اعلیٰ سطحی سیکیورٹی کانفرنس کی تیاری کی جا رہی تھی، جس میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کی شرکت متوقع ہے۔

جرمن اخبار “بلڈ” کے مطابق پولیس کو یہ جانچنے کی ضرورت ہوگی کہ آیا منی کوپر کے ڈرائیور نے جان بوجھ کر ہجوم پر گاڑی چڑھائی یا پھر وہ بریک اور ایکسلریٹر میں فرق نہ کر سکا۔

پولیس کے مطابق ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور وہ مزید خطرہ نہیں بن سکتا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ ایک حادثہ تھا یا دانستہ حملہ۔

پولیس ترجمان نے بتایا:
“کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک اور نازک ہے۔”

واقعے کے بعد میونخ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے قریب بڑے پیمانے پر پولیس آپریشن شروع کر دیا گیا۔

مقامی نشریاتی ادارے بی آر کے ایک رپورٹر نے سوشل میڈیا پر لکھا:
“ایک شخص سڑک پر پڑا ہوا ہے اور ایک نوجوان کو پولیس لے جا چکی ہے۔ لوگ زمین پر بیٹھے رو رہے ہیں اور خوفزدہ دکھائی دے رہے ہیں۔”

یہ واقعہ مبینہ طور پر ورڈی یونین کے زیر اہتمام ہونے والی ہڑتال سے جڑے ایک مظاہرے کے دوران پیش آیا۔ یونین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس واقعے سے متعلق مزید معلومات نہیں ہیں۔

پولیس نے عینی شاہدین کے لیے لووین بروئی کیلر میں ایک گواہ مرکز قائم کر دیا ہے، جو میونخ کے قدیم بیئر ہالز میں سے ایک ہے۔

یہ واقعہ سیکیورٹی کانفرنس کے مقام سے تقریباً 1.5 کلومیٹر دور پیش آیا۔

جرمنی میں آئندہ ہفتے وفاقی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور حالیہ پرتشدد حملوں کے تناظر میں سیکیورٹی کے خدشات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں