سینیٹر رانا محمود الحسن کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے ‘سول سرونٹس (ترمیمی) بل’ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کے لیے اپنے اثاثوں کا اعلان کرنا لازمی ہو گیا ہے۔
بل کے مطابق، سینئر سول سرونٹس کو اب نہ صرف اپنے اثاثے بلکہ اپنے شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے بھی ظاہر کرنا ہوں گے۔ اس اعلان میں غیر ملکی اثاثے اور واجبات بھی شامل ہونے ضروری ہیں۔
اثاثوں کی تفصیلات فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کو جمع کرائی جائیں گی، جسے انہیں عوامی کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، جبکہ عوامی مفاد اور انفرادی رازداری کے درمیان توازن کو یقینی بنایا جائے گا۔
بل میں ذاتی معلومات کے تحفظ کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے، جس میں قومی شناختی کارڈ نمبرز، رہائشی پتے، اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات شامل ہیں۔
کابینہ کے حکام نے بتایا کہ بل کے قانون بننے کے بعد سول سرونٹس قانونی طور پر اپنے اثاثوں کا انکشاف کرنے کے پابند ہوں گے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مزید کہا کہ مسودہ کو حتمی شکل دینے سے پہلے FBR کے ساتھ وسیع مشاورت کی گئی تھی۔
کمیٹی کے رکن سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا، “یہ ایک اچھا قانون سازی کا حصہ ہے۔” مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر انوشہ رحمان نے بھی بل کی تائید کی اور مکمل حمایت کا وعدہ کیا۔