کابینہ نے جے یو آئی ایف کی حمایت یافتہ مدرسہ رجسٹریشن بل میں ترمیم کی منظوری دے دی

کابینہ نے جے یو آئی ایف کی حمایت یافتہ مدرسہ رجسٹریشن بل میں ترمیم کی منظوری دے دی


کابینہ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2024 میں بھی ترمیم کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے جمعہ کو طویل بحث و مباحثے کے بعد متنازعہ “سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2024” میں ترمیم کی منظوری دے دی، جس میں مدرسوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ایف) کے ساتھ حکومت کے اختلافات کو ختم کر لیا گیا تھا۔

وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، اجلاس میں سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں قانون کی وزارت کی تجاویز کی بنیاد پر ترمیم کی منظوری دی گئی۔

یہ پیش رفت دو دن بعد سامنے آئی جب جے یو آئی ایف کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت اور ان کی جماعت کے درمیان مدرسہ رجسٹریشن بل پر تمام اختلافات حل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا، “مدرسہ رجسٹریشن ایکٹ کی گزیٹ نوٹیفیکیشن اگلے دو دن میں جاری کر دی جائے گی۔” مرتضیٰ نے مزید کہا کہ انہوں نے اور وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اس بل کا مسودہ حتمی شکل دے دی ہے۔ “یہ معاملہ نوٹیفیکیشن کے اجرا کے ساتھ مکمل طور پر حل ہو جائے گا۔”

حکومت اور جے یو آئی ایف کے درمیان وزیرِ اعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کے بعد، اس بل پر تمام اختلافات کو حل کیا گیا تھا۔

مذکورہ بل جو پہلے ہی دونوں ایوانوں سے منظور ہو چکا تھا، صدر کی توثیق کے بعد قانون بننا تھا، تاہم صدر آصف علی زرداری نے اس بل کو قانونی اعتراضات کے باعث واپس کر دیا تھا۔

اسی دوران، کابینہ کے اجلاس میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2024 میں بینکنگ کمپنیوں سے متعلق ترامیم اور ماحولیاتی تبدیلی کے وزارت کی تجاویز پر کاربن مارکیٹ ٹریڈنگ کے لیے پالیسی گائیڈ لائنز کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ نے خیبر پختونخوا کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو انشورنس ٹربیونلز کے اضافی اختیارات دینے کی بھی منظوری دی، جو پشاور ہائی کورٹ کے حکم اور وزارتِ قانون کی سفارش پر کی گئی۔


اپنا تبصرہ لکھیں