راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی، کو 32 مقدمات میں 13 جنوری تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔
یہ مقدمات 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق راولپنڈی، اٹک، اور چکوال کے مختلف تھانوں میں درج کیے گئے تھے۔
سماعت کے دوران، بشریٰ بی بی عدالت میں موجود تھیں اور انہوں نے ضمانت کے لیے مطلوبہ مچلکے جمع کروائے۔
ضمانت منظور ہونے کے بعد، وہ عدالت سے روانہ ہو گئیں اور ان کی آئندہ پیشی جنوری کے وسط میں متوقع ہے۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور پارٹی کی مرکزی قیادت مختلف قانونی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔
بشریٰ بی بی اور ان کے شوہر متعدد قانونی مقدمات میں ملوث ہیں، جن میں نیا توشہ خانہ اور £190 ملین کے مقدمات شامل ہیں۔
اکتوبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں ضمانت منظور کی تھی، تاہم عدالت نے ان کی عدم حاضری پر ضمانت منسوخ کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
حالیہ دنوں میں، خصوصی جج (سینٹرل) شہرخ ارجمند نے ان کی غیر حاضری پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
اس سے قبل، احتساب عدالت نے £190 ملین سیٹلمنٹ کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔