بلاول بھٹو زرداری کا بھارت کو سخت انتباہ، سندھو دریا میں پانی یا تمہارا خون بہے گا


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے حملہ کیا تو یاد رکھنا کہ یا تو سندھو دریا میں پانی بہے گا یا تمہارا خون۔  

میرپورخاص میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان جنگ پر یقین نہیں رکھتا۔ بھٹو زرداری نے کہا، “سندھو کے پانیوں کو بچانے کے لیے ہمیں اب نریندر مودی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہماری فوج جانتی ہے کہ کسی بھی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب کیسے دینا ہے۔”

بھٹو زرداری نے جمعرات کو عالمی سطح پر بھارت کو بے نقاب کرنے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا: “بھارت کے لوگ بھی سندھو دریا سے محبت کرتے ہیں۔ بھارتی عوام بھی مودی کو سندھو کا بہاؤ روکنے کی اجازت نہیں دیں گے۔”

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کہا ہے کہ وہ سرکاری و نجی شراکت داریوں کو فروغ دیں، سندھ کی خالی اراضی کو پیداواری بنائیں اور زرعی اصلاحات کو وسعت دیں۔

“ایک بار جب سندھ میں زرعی انقلاب لایا جائے گا، تو اسے پورے پاکستان میں پھیلایا جائے گا۔ جس طرح سیاسی اتحاد بنائے جاتے ہیں، ہم چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنائیں گے۔ میں وزیر اعلیٰ سے کہوں گا کہ وہ براہ راست ان کے ساتھ بات چیت کریں۔ ہم چھوٹے کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی یقینی بنائیں گے،” بھٹو زرداری نے مزید کہا۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کی معاونت کے لیے نئے منصوبے شروع کیے گئے ہیں اور بینظیر زراعت کارڈ کے ذریعے چھوٹے کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ “ہم نے عوام کے ساتھ مل کر اس نئے منصوبے کی مخالفت کی اور کامیابی سے اسے روکا۔ صوبوں کی رضامندی کے بغیر نہروں سے متعلق کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا۔ سندھو دریا ہماری تاریخ اور ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے اور ہم اس کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے،” انہوں نے کہا۔

بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ اور باقی پاکستان کے کسانوں کو بڑھتی ہوئی مشکلات کا سامنا ہے۔

“اگر سندھ میں نئی نہریں بنائی جاتی ہیں، تو یہ کسانوں کے لیے معاشی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ اگرچہ وفاقی پالیسی موجود ہے، لیکن وزیر اعلیٰ سے کہا گیا ہے کہ وہ ان مشکل وقتوں میں کسانوں کی مدد کریں۔ کسی میں نہریں بنانے والوں کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں تھی۔ صدر زرداری ایک آسان ہدف تھے اور انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ مشترکہ اجلاس میں صدر نے واضح طور پر اس منصوبے کی مخالفت کی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی ایک آئینی فورم رہا ہے، جہاں پی ایم ایل-این اور پی ٹی آئی دونوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ صدر پاکستان نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ صوبوں کے آبی وسائل صوبائی کنٹرول میں رہیں گے۔

“ہم عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ سازش کرنے والوں کا خیال تھا کہ انہیں پی پی پی کے خلاف سازش کرنے کا ایک اور موقع ملا ہے۔ لیکن پی پی پی اپنے اصولوں پر ثابت قدم ہے۔ نہر کے منصوبے کا فیصلہ صدر زرداری کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے کیا گیا تھا،” بھٹو زرداری نے کہا۔


اپنا تبصرہ لکھیں