“میں ناشتے میں ضرور شرکت کروں گا، یہ روایت میری والدہ کے دور سے چلی آ رہی ہے”، چیئرمین پی پی پی
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تصدیق کی ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کریں گے۔ یہ دورہ ذاتی حیثیت میں کیا جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے یہ بات ایک سوال کے جواب میں کہی کہ آیا وہ نئے امریکی انتظامیہ کے کسی ایونٹ میں مدعو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سالانہ نیشنل پریئر بریک فاسٹ میں شریک ہوں گے۔
“جہاں تک میرے امریکی دورے کا تعلق ہے، یہ خبر درست ہے اور میڈیا میں رپورٹ کی گئی ہے، لیکن آپ کو اس خبر کی تفصیل میڈیا سے معلوم کرنی چاہیے۔
“میں ناشتے میں ضرور جاؤں گا، یہ روایت میری والدہ کے دور سے چلی آ رہی ہے۔ وہاں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دوستوں سے ملاقات کا امکان بھی موجود ہے۔
“نہ میں کوئی وزیر ہوں اور نہ ہی سرکاری اہلکار، لہٰذا یہ دورہ سرکاری نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں ہے۔”
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین اور موجودہ صدر آصف علی زرداری نے 2017 میں اُس وقت کے نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے پہلے ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ ان کی پارٹی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف “انشاء اللہ” اپنی پانچ سالہ مدت پوری کریں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ نئی امریکی انتظامیہ نے بھارت کے وزیر خارجہ کو تو دعوت دی مگر پاکستان کے وزیر خارجہ کو ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں مدعو نہیں کیا، تو بلاول نے کہا کہ یہ ضروری تھا کہ بھارت سے بھی کسی نمائندے کو دعوت دی جائے کیونکہ چینی صدر کو دعوت دی گئی تھی اور یہ امریکہ اور چین کے جیوپولیٹیکل حالات کی وجہ سے تھا۔
“پاکستان کی خارجہ پالیسی اپنی جگہ پر مستحکم ہے۔ پاکستان کے ایٹمی اثاثے اور میزائل ٹیکنالوجی ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے تحفے ہیں۔”