بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی آج عقیدت سے منائی جا رہی ہے

بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی آج عقیدت سے منائی جا رہی ہے


بینظیر بھٹو، پاکستان کی پہلی خاتون وزیرِاعظم، کی آج 17ویں برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں منعقد ہو رہی ہے، جو بھٹو خاندان کا آبائی علاقہ اور ان کی آخری آرام گاہ بھی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، صدر آصف علی زرداری، اور دیگر مرکزی و صوبائی رہنما تقریب سے خطاب کریں گے۔

بینظیر بھٹو کی سب سے چھوٹی صاحبزادی، آصفہ بھٹو زرداری، جو پاکستان کی خاتونِ اول اور خواتین ونگ کی مرکزی صدر ہیں، تقریب کے موقع پر موجود ہیں۔ سندھ اسمبلی کی رکن فریال تالپور اور وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی نوڈیرو پہنچ چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی اور دیگر رہنما بھی موجود ہیں۔

تقریب کے مقام پر 60 فٹ چوڑا اسٹیج پارٹی جھنڈوں اور بینظیر کے پورٹریٹس سے مزین کیا گیا ہے۔ ملک کے معروف شعرا اپنی شاعری کے ذریعے بینظیر کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے۔

تقریب کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں 8,500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے بھی بینظیر کی برسی پر خراج تحسین پیش کیا اور انہیں جمہوریت کی علمبردار قرار دیا۔ اپنے پیغام میں انہوں نے بینظیر کی جمہوریت اور مفاہمتی سیاست کی حمایت کو یاد کرتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا۔

بینظیر بھٹو، 21 جون 1953 کو بھٹو خاندان میں پیدا ہوئیں، اور دو مرتبہ پاکستان کی وزیرِاعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ پہلی مسلم خاتون تھیں جنہوں نے کسی جمہوری حکومت کی قیادت کی۔ ان کے دورِ حکومت میں جمہوریت، خواتین کے حقوق، اور معاشی اصلاحات کے لیے جدوجہد کی گئی۔

بدقسمتی سے، 2007 میں انتخابی مہم کے دوران ان کی شہادت ہوئی، مگر ان کی سیاسی جدوجہد آج بھی پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں ایک مثال ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں