بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ایشیا کپ 2025 اور ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے دستبردار ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائکیا نے واضح کیا کہ کسی بھی دستبرداری کے حوالے سے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے ساتھ کوئی باضابطہ یا غیر رسمی بات چیت نہیں کی گئی ہے۔
سائکیا نے کہا، “آج صبح سے کچھ خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایشیا کپ اور ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسی خبریں بالکل بے بنیاد ہیں۔ بی سی سی آئی نے نہ تو اس معاملے پر کوئی بات چیت کی ہے اور نہ ہی اے سی سی کو کوئی فیصلہ پہنچایا ہے۔”
یہ تردید کئی بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے یہ دعویٰ کرنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ بی سی سی آئی نے زبانی طور پر اے سی سی کو ان ایونٹس کو چھوڑنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا، مبینہ طور پر اے سی سی کے صدر کے پاکستانی حکومت کے وزیر اور موجودہ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کے طور پر دوہرے کردار کی وجہ سے۔
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اے سی سی ٹورنامنٹس میں مستقبل میں کسی بھی شرکت کے لیے بھارتی حکومت کی منظوری درکار ہوگی اور سری لنکا میں اگلے ماہ ہونے والا ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ پہلے ہی بھارت کے کیلنڈر سے باہر ہے۔
تاہم، بی سی سی آئی نے ان رپورٹس کو قیاس آرائیوں پر مبنی اور بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایشیا کپ 2025 کی میزبانی بھارت کو کرنی ہے۔ متوقع ماڈل کے تحت، پاکستان ممکنہ طور پر اپنے میچز کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا، جو ایشیا کپ 2023 کے ہائبرڈ فارمیٹ کی عکاسی کرتا ہے، جب بھارت کے حفاظتی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے میچز پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تقسیم کیے گئے تھے۔