بنگلہ دیش نے بھارت سے شیخ حسینہ کے بیان پر احتجاج کیا

بنگلہ دیش نے بھارت سے شیخ حسینہ کے بیان پر احتجاج کیا


بنگلہ دیش نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شیخ حسینہ کو بھارت میں جھوٹے اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکے۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے بھارت کے قائم مقام ہائی کمشنر کو ایک احتجاجی نوٹ حوالے کیا، جس میں شیخ حسینہ کی جانب سے کئے گئے بیانات پر گہری تشویش اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔

شیخ حسینہ نے گزشتہ سال بھارت فرار ہونے کے بعد ایک آن لائن خطاب کیا، جس میں انہوں نے بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کو غیر آئینی طور پر اقتدار پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کو حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کی دعوت دی۔

اس خطاب کے دوران، ہزاروں مظاہرین نے ڈھاکا میں شیخ حسینہ کے والد، مجیب الرحمان کے گھر کو تباہ کر دیا اور آگ لگا دی۔ اس تشدد کا سلسلہ خطاب کے بعد بھی جاری رہا۔

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شیخ حسینہ کے ایسے جھوٹے اور اشتعال انگیز بیانات کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرے۔ بھارت نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، مگر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے مجیب الرحمان کے گھر کی تباہی کو “وحشیانہ فعل” قرار دیا اور کہا کہ یہ بنگلہ دیش کے قومی شعور کے لیے انتہائی افسوسناک ہے۔

شیخ حسینہ کے والد، مجیب الرحمان نے 1971 میں اسی گھر سے بنگلہ دیش کے قیام کا اعلان کیا تھا اور 1975 میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ اسی گھر میں قتل ہوئے تھے۔ حسینہ نے اس گھر کو اپنے والد کی میراث کے طور پر ایک عجائب گھر میں تبدیل کر دیا تھا۔

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے کہا کہ حسینہ کے بیان کا ردعمل اس حملے کا سبب بنا۔ حکومت نے بھارت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے علاقے کو بنگلہ دیش میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔


اپنا تبصرہ لکھیں