بنگلہ دیش نے بھارت سے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا باضابطہ مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کے خلاف عدالتی کارروائی کی جا سکے۔ بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ کے مشیر توحید حسین نے بتایا کہ بھارت کو زبانی سفارتی پیغام بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش حکومت حسینہ واجد کو واپس چاہتی ہے۔
حسینہ واجد پر الزام ہے کہ انہوں نے روس کے تعاون سے بنگلہ دیش کے پہلے نیوکلیئر پلانٹ، روپ پور، کی تعمیر میں 5 ارب ڈالر کی خورد برد کی۔ یہ تحقیقات بنگلہ دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن کی جانب سے کی جا رہی ہیں۔
حسینہ واجد کے بیٹے، سجیب ویزید جوئے، اور بھتیجی، ٹیولپ صدیق، جو برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ہیں، بھی اس تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔ حسینہ واجد نے اگست 2024 میں اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد بھارت فرار ہو کر پناہ لی تھی۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ اور حسینہ واجد کے بیٹے نے بنگلہ دیش کی درخواست پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔