چین کی بائیڈو کمپنی کے سی ای او نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ان کی تیار کردہ تیسری نسل کے 30,000 P800 کن لن چپس کے ایک جھرمٹ کو کامیابی سے “روشن” کر دیا گیا ہے، جو ڈیپ سیک جیسے ماڈلز کی تربیت میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
روبن لی نے یہ اعلان کمپنی کی سالانہ ڈویلپر کانفرنس میں کیا، جہاں چینی سرچ انجن کی اس بڑی کمپنی نے اپنی مصنوعی ذہانت (AI) کی کوششوں پر تازہ ترین معلومات فراہم کیں۔ “روشن” کرنے کا مطلب ہے جھرمٹ کو آن کرنا اور اسے تربیتی کاموں کے لیے تیار کرنا۔
انہوں نے کہا کہ P800 جھرمٹ اربوں پیرامیٹرز والے ڈیپ سیک جیسے ماڈلز یا اربوں پیرامیٹرز کے ساتھ ہزاروں صارفین کے ایک ہی وقت میں ماڈلز کو فائن ٹیون کرنے کی تربیت میں مدد کر سکتا ہے۔
بائیڈو نے کہا کہ چینی بینکوں اور انٹرنیٹ کمپنیوں نے P800 چپس کو اپنایا ہے۔
لی نے بائیڈو کے تازہ ترین AI ماڈل، ارنی 4.5 ٹربو کی بھی نقاب کشائی کی، اور کہا کہ اس نے کئی بینچ مارک ٹیسٹوں میں صنعت کے بہترین ماڈلز کا مقابلہ کیا ہے، جو کوڈنگ سے لے کر لسانی فہم تک کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتا ہے۔ کمپنی نے ارنی X1 ٹربو نامی ایک نیا استدلالی ماڈل بھی لانچ کیا، اور کہا کہ وہ اپنی کلاؤڈ ڈرائیو اور مواد کے پلیٹ فارم بائیڈو وینکو سے لے کر اپنی تمام ایپس میں اپنی AI صلاحیتوں کو شامل کرے گی۔
لی نے کہا، “بہت سے (AI) ماڈلز ہیں، لیکن دنیا پر راج ایپس کا ہے۔ ایپلی کیشن ہی بادشاہ ہے۔ ایپس کے بغیر، ماڈلز اور چپس بے قیمت ہیں۔”
یہ پروڈکٹ لانچ چین کی AI مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی مسابقت کے وقت سامنے آیا ہے، جہاں ٹیک کمپنیاں فاؤنڈیشن ماڈل کی ترقی سے توجہ ہٹا کر AI چیٹ بوٹس سے آگے ایسی ایپلی کیشنز کی تلاش پر مرکوز ہیں جو صارفین کو راغب اور برقرار رکھ سکیں۔
2022 میں OpenAI کے ChatGPT کے ڈیبیو کے بعد، بائیڈو ان پہلی بڑی چینی کمپنیوں میں شامل تھی جنہوں نے AI میں بھاری سرمایہ کاری کی۔ تاہم، اس کا ارنی بوٹ سخت مقابلے کے درمیان اپنی جگہ بنانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔