منی پور بحران: بھارت میں بڑھتی ہوئی تشویشات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

منی پور بحران: بھارت میں بڑھتی ہوئی تشویشات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں


بھارت کی ریاست منی پور اس وقت شدید سیاسی عدم استحکام اور بڑھتی ہوئی تشدد کا شکار ہے، اور حالیہ واقعات نے انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کے حوالے سے سنگین تشویشات پیدا کر دی ہیں۔ جیریبام علاقوں میں چھ پولیس اسٹیشنوں میں مسلح افواج کے خصوصی اختیارات کے قانون (AFSPA) کے تحت نئے اقدامات کے نفاذ سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق، جاری تشدد کا تباہ کن اثرات مرتب ہو چکے ہیں۔ کم از کم 258 شہریوں کی جانیں جا چکی ہیں اور 50,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ AFSPA کا نفاذ ایک متنازعہ مسئلہ بن چکا ہے، جو 1980 سے اب تک مختلف اوقات میں نافذ کیا گیا، آخری بار 2022 اور 2023 کے درمیان۔

مقامی ذرائع کے مطابق، فوجی موجودگی کے باوجود ریاست میں وسیع پیمانے پر بدامنی جاری ہے۔ خاص طور پر ککی-زو قبائل متاثر ہو رہے ہیں، جن کے بارے میں یہ الزامات ہیں کہ ریاستی قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں منظم طور پر کچل رہے ہیں۔ ان قبائل کو تشدد اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے، جو کہ بڑھتے ہوئے انسانی بحران کا حصہ ہے۔

منی پور کا موجودہ بحران بھارت کی جمہوری اقدار کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے، اور ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کی حکمت عملی کا مقصد مقامی آوازوں کو دبا کر سماجی و سیاسی کشیدگیوں کا حل تلاش کرنے کے بجائے انہیں نظرانداز کرنا ہے۔ یہ طویل مدتی عدم استحکام خطے میں اقلیتی کمیونٹیوں کے لیے درپیش چیلنجز کو اجاگر کرتا ہے، اور ریاست میں حکمرانی، انسانی حقوق اور سیاسی نمائندگی کے بارے میں اہم سوالات اٹھاتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں