بولی وڈ اداکار سیف علی خان پر جمعرات کی صبح حملہ کرنے کا واقعہ ایک نیا موڑ لے چکا ہے، جس میں ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور ممکنہ طور پر سیف کے باندرا رہائشی علاقے میں کئی گھنٹے پہلے موجود تھا۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں چوری کی کوشش کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملے سے دو گھنٹے پہلے کسی مشتبہ شخص کو رہائشی کمپلیکس میں داخل ہوتے نہیں دکھایا گیا۔
یہ حیران کن واقعہ رات 2:30 بجے پیش آیا، جب سیف علی خان کو ایک درانداز نے متعدد بار چھرا گھونپ کر زخمی کیا۔ حملے میں سیف کی ٹیم کی ایک خاتون رکن بھی زخمی ہوئی، جسے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
خوش قسمتی سے ان کی حالت مستحکم ہے، لیکن سیف کو لیلاوتی ہسپتال میں علاج کی غرض سے داخل کرایا گیا ہے۔
پولیس کی تفصیلات
ڈی سی پی دکشت گیڈم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ سیف کے گھر پر حملہ ہوا اور انہیں تقریباً 3:00 بجے ہسپتال لے جایا گیا۔ پولیس کی ٹیم اور سینئر افسران فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ “ہم نے فوراً تفتیش کے لیے ٹیم بھیجی۔ سیف کو لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔”
تاہم، اس کے بعد تحقیقات نے مزید سوالات اٹھا دیے ہیں۔ حملے کے وقت کے قریب سی سی ٹی وی فوٹیج میں کسی بھی مشتبہ فرد کو کمپلیکس میں داخل ہونے نہیں دکھایا گیا۔ اس سے پولیس کو شک ہے کہ حملہ آور پہلے ہی عمارت کے اندر موجود تھا۔
پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ آیا یہ حملہ چوری کی کوشش کا حصہ تھا یا کچھ اور۔