کراچی میں پولیو ٹیم پر حملہ: ملزمان کی ضمانت

کراچی میں پولیو ٹیم پر حملہ: ملزمان کی ضمانت


کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیو ٹیم پر حملے کے ملزمان کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔ چھ ملزمان، جن میں چار خواتین شامل ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے پولیو ورکرز پر جسمانی حملہ کیا اور ان کے موبائل فونز چھینے۔ عدالت نے ہر ملزم کے لیے 10,000 روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا، جس پر خواتین نے پولیو ٹیم پر حملہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے پولیس اہلکاروں کے یونیفارمز پھاڑ دیے اور ان کے موبائل فونز بھی چھینے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو 14 دنوں میں چالان جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

پولیو ٹیم پر حملہ:

پولیو ٹیم اور پولیس اہلکاروں پر حملہ اس وقت ہوا جب وہ کورنگی کے ایک خاندان کے گھر پولیو ویکسین پلانے کے لیے پہنچے۔ خاندان کے افراد نے پولیو ورکرز پر حملہ کیا، جس سے دو پولیس اہلکار اور دو پولیو ورکر زخمی ہو گئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر چھ ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں چار خواتین اور دو نوجوان لڑکے شامل ہیں۔

ملزمان کی شناخت:

گرفتار ملزمان کی شناخت سمینہ، محجبین، آمنہ، اقرا، عمران، اور صوفیان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے پولیو ٹیم اور پولیس اہلکاروں پر لاٹھیوں سے حملہ کیا اور ان کے موبائل فونز چھینے۔

پولیو مہم کی اہمیت:

پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان دنیا کے وہ دو ممالک ہیں جہاں پولیو ابھی تک موجود ہے۔ پولیو ٹیموں پر حملے صحت کے نظام کے لیے سنگین چیلنج ہیں اور بچوں کی صحت کے لیے خطرہ ہیں۔ حالیہ برسوں میں پولیو کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔

نتیجہ:

پولیو ٹیموں پر حملے صحت کے نظام کی کارکردگی اور بچوں کی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو کامیاب بنایا جا سکے۔


اپنا تبصرہ لکھیں