اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے بیانات کو پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا۔
پارلیمنٹ کی اہمیت پر زور
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے، ایاز صادق نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی باتیں پارلیمنٹ پر حملہ تھیں اور کسی کو پارلیمنٹ کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے کا حق نہیں ہے۔
اسپیکر نے وزیر قانون ازام نذیر تارڑ کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ جج کو پارلیمنٹ کی بالادستی کے بارے میں آگاہ کریں۔
جج کے متنازعہ بیانات
یہ بیانات اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی کی جانب سے آج دیے گئے تھے، جو کہ ایک درخواست کی سماعت کے دوران دئیے گئے، جس میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کے امتحانات کے نتائج کو چیلنج کیا جا رہا تھا۔
جسٹس کیانی نے کہا:
“عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ کے ستون منہدم ہو چکے ہیں؛ عدلیہ کا ستون ہوا میں ہے، لیکن ہم ابھی بھی مایوس نہیں ہیں۔”
اس سے پہلے جسٹس کیانی نے ایک تقریب میں کہا تھا کہ 26 ویں ترمیم ایک خط کی بنیاد پر متعارف کروائی گئی تھی۔
“چاہے 26 ویں ترمیم موجود ہو یا نہ ہو، آپ ہمیں اپنے ارادوں سے مایوس نہیں کر سکتے۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسے مراحل پہلے بھی گزر چکے ہیں اور آج عوام کی امیدیں عدلیہ، پارلیمنٹ اور میڈیا پر وابستہ ہیں۔”
آئینی مسائل پر تبصرہ
انہوں نے مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ 26 ویں آئینی ترمیم آخرکار سپریم کورٹ کے فل بینچ کے سامنے سنی جائے گی، اور یہ مسئلہ پاکستان کے عوام اور نظام کی بقا کے لیے حل ہو گا۔