عاطف اسلم کے امریکی کنسرٹس کی منسوخی: اصل معاملہ مالی تنازعہ نکلا، قانونی خطرات منڈلانے لگے!


عاطف اسلم کے امریکی کنسرٹس کی منسوخی: اصل معاملہ مالی تنازعہ نکلا، قانونی خطرات منڈلانے لگے!

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

ڈیلس: امریکہ اور کینیڈا میں مشہور پاکستانی گلوکار عاطف اسلم کے طے شدہ کنسرٹس کی اچانک منسوخی نے نہ صرف مداحوں کو مایوسی میں مبتلا کیا بلکہ شوبز انڈسٹری اور منتظمین کو بھی تشویش میں ڈال دیا ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق، اس اچانک فیصلے کے پیچھے اصل وجہ مالیاتی بداعتمادی اور غیر قانونی حوالہ کے ذریعے دبئی میں منتقل کی گئی رقوم ہیں۔ ان رقوم کی مالیت مبینہ طور پر کئی ملین ڈالرز ہے، اور اب یہ معاملہ قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہوتا نظر آ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، عاطف اسلم نے اپنے گزشتہ امریکی دورے میں اسی پروموٹر کے ساتھ تین کنسرٹس کیے تھے جن کی ادائیگیاں دبئی میں غیر قانونی طریقے سے منتقل کی گئیں۔ ان ادائیگیوں کے باوجود، ایک لاکھ ڈالر کی رقم اب بھی باقی تھی۔

جب عاطف اسلم نے بقایا رقم کا مطالبہ کیا تو پروموٹر نے وعدہ کیا کہ یہ رقم آئندہ کنسرٹس کے موقع پر ادا کر دی جائے گی، مگر عاطف نے فوری ادائیگی پر زور دیا۔ اس پر دونوں فریقین میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔

معاملہ اس وقت سنگین رخ اختیار کر گیا جب پروموٹر نے مبینہ طور پر دھمکی دی کہ اگر دباؤ برقرار رکھا گیا تو وہ امریکی ٹیکس حکام (IRS) کو مطلع کریں گے کہ ماضی کی ادائیگیاں حوالہ کے ذریعے دبئی جیسے ٹیکس فری زون میں کی گئی تھیں، جو کہ امریکی قوانین کے مطابق ایک سنگین جرم ہے۔

ذرائع کے مطابق، عاطف اسلم پر تقریباً 1.8 ملین ڈالر کی ممکنہ ٹیکس چوری کا الزام ہے۔ مزید بات چیت کے بعد، دونوں فریقین اس پر متفق ہوئے کہ پروموٹر فوری طور پر ایک لاکھ ڈالر کی بقایا رقم ادا کرے گا، جس کے بعد عاطف اسلم کنسرٹس میں حصہ لیں گے۔ تاہم رقم موصول ہونے کے باوجود، عاطف اسلم نے تمام کنسرٹس منسوخ کر دیے اور اپنے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ ان کے نام سے ہونے والے تمام شوز “جعلی” ہیں۔

انہوں نے مداحوں کو تلقین کی کہ وہ صرف ان کے آفیشل فیس بک پیج پر موجود معلومات پر بھروسہ کریں۔

دوسری جانب، پروموٹر کا کہنا ہے کہ عاطف اسلم کے ساتھ 2025 کے مئی تا ستمبر کے درمیان امریکہ میں کنسرٹس کے لیے باقاعدہ معاہدہ ہوا تھا، اور انہیں 400,000 ڈالر کی پیشگی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے۔ پروموٹر نے عاطف کے “جعلی کنسرٹس” کے دعوے کو جھوٹا، گمراہ کن اور ہتک آمیز قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

یہ تنازع اب صرف مالی مسئلہ نہیں رہا بلکہ اس نے بین الاقوامی ثقافتی تعلقات، فنکارانہ اخلاقیات اور قانونی ذمہ داریوں کے دائرے میں بھی ہلچل مچا دی ہے۔

اس ضمن میں ایک سینئر پروموٹر نے سوشل میڈیا پر لکھا:“میں اس تنازع کا براہِ راست حصہ نہیں ہوں، لیکن بطور انڈسٹری اسٹیک ہولڈر، میں اس بددیانتی کے خلاف آواز بلند کرتا ہوں۔ اگر واقعی ادائیگیاں ہو چکی ہیں اور شوز منسوخ کیے گئے ہیں تو یہ نہ صرف مداحوں بلکہ پروفیشنل پروموٹرز کے ساتھ بھی سنگین ناانصافی ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ: “یہ جنوبی ایشیائی شوبز انڈسٹری کا شاید سب سے بڑا کنسرٹ فراڈ ہے۔ امریکی اداروں بشمول IRS، USCIS اور ثقافتی شعبے کو فوری تحقیقات کرنی چاہئیں۔ اگر فنکار نے رقوم وصول کر کے شوز منسوخ کیے ہیں تو یا تو وہ رقم واپس کرے یا اس پر امریکہ میں داخلے کی مستقل پابندی عائد کی جائے۔“عاطف اسلم کے پچھلے تین عالمی دوروں سے تقریباً 5 ملین ڈالرکمائے گئے، جن کی ٹیکس تفصیلات بھی سامنے آنی چاہئیں۔” اس ضمن میں عاطف اسلم کے مداحوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی ٹکٹ خریدنے سے قبل صرف عاطف اسلم کے آفیشل سوشل میڈیا پیجز پر فراہم کردہ معلومات پر اعتماد کریں۔

یہ تنازع اب محض تفریحی مسئلہ نہیں رہا بلکہ بین الاقوامی اعتماد اور قانون کی حکمرانی کا امتحان بن چکا ہے

Screenshot
Screenshot
Screenshot
Screenshot
Screenshot
Screenshot


اپنا تبصرہ لکھیں