سابق وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی کے ساتھ بامعنی مذاکرات کو ممکن نہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کے رویے اور اقدامات کے پیش نظر حکومت کے ساتھ کوئی سنجیدہ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
آصف کا یہ بیان اُس وقت آیا جب پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی دھمکی دی تھی۔ پی ٹی آئی نے حکومت کے خلاف احتجاج اور ملک بھر میں حالات کو مزید بگاڑنے کی کوششوں کا اعلان کیا تھا۔ آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی کے ان اقدامات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں ایسے اقدامات ملک کو مزید انتشار کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان بات چیت اور مفاہمت ضروری ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کی جانب سے مسلسل تنقید اور غیر جمہوری اقدامات کے باعث حکومت کے لیے ان سے بات چیت کرنا ممکن نہیں۔
یہ بیان سیاسی حلقوں میں اہمیت اختیار کر چکا ہے، اور اس پر مختلف آراء آ رہی ہیں۔ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کرنی چاہیے، جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے غیر جمہوری رویے کی وجہ سے کسی بھی مذاکرات کا فائدہ نہیں ہوگا۔