عوامی اجتماع کے لیے گاڑیاں فراہم کرنا مشکل نہیں: اکبر

عوامی اجتماع کے لیے گاڑیاں فراہم کرنا مشکل نہیں: اکبر


پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ پارٹی اپنے قید بانی عمران خان کی ہدایت پر 8 فروری کو صوابی میں عوامی جلسہ منعقد کرے گی۔

یہ دن گزشتہ عام انتخابات کی پہلی سالگرہ کے طور پر منایا جائے گا، جنہیں پی ٹی آئی دھاندلی زدہ قرار دے کر اپنے مینڈیٹ کی “چوری” کا الزام عائد کرتی ہے۔

“پی ٹی آئی بانی کی کال پر 8 فروری کو صوابی میں جلسہ ہوگا،” جنید اکبر نے بیان میں کہا، جو حال ہی میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جگہ پارٹی کے صوبائی صدر مقرر کیے گئے ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پی ٹی آئی نے 8 فروری کو پشاور میں بھی عوامی جلسہ کرنے کی اجازت طلب کر لی ہے، جسے وہ “یوم سیاہ” کے طور پر منانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما علیا حمزہ نے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں درخواست جمع کرائی ہے اور اگلے ماہ مینارِ پاکستان گراؤنڈ، جو اقبال پارک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، میں عوامی اجتماع کے لیے مقامی انتظامیہ کی منظوری مانگی ہے۔

اپوزیشن جماعت کا دوبارہ اسٹریٹ پالیٹکس میں واپس آنا حکومت کے ساتھ مذاکرات کے پس منظر میں ہو رہا ہے، جو اب ناکام ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے 28 جنوری کو مذاکرات کے چوتھے دور میں شرکت سے انکار کر دیا، حکومت پر مئی 9 کے فسادات اور نومبر 2024 کے احتجاج کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے۔

دسمبر کے آخر میں شروع ہونے والے ان مذاکرات میں پی ٹی آئی نے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا، لیکن تین سیشنز کے بعد بھی اہم معاملات پر کوئی بڑی پیش رفت نہ ہو سکی۔

دریں اثناء، پی ٹی آئی کے رہنما جنید اکبر، جو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) کے چیئرمین بھی ہیں، نے حکومتی اتحاد کے خلاف احتجاج کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی خواہش کو پارٹی کی کمزوری سمجھا گیا۔

جیو نیوز کے پروگرام “کیپیٹل ٹاک” میں گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک بار پھر سیاسی درجہ حرارت بڑھا سکتی ہے اور “احتجاجی موڈ” میں جا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید عندیہ دیا کہ پارٹی کی تنظیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جائیں گی، جہاں “سخت گیر” رہنماؤں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے گا۔

پارٹی کی احتجاجی حکمت عملی پر تبصرہ کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پر انحصار کرنے کے بجائے، مالی وسائل کارکنان خود اکٹھے کریں گے۔

“یہ عوامی جلسہ اور کارکنان دونوں پارٹی کے ہیں، اس لیے ہمیں خود مالی تعاون کرنا ہوگا،” انہوں نے کہا۔

“ہر ایم این اے کے انتظامی دائرے میں 70 سے زائد ویلیج کونسلز موجود ہیں۔ عوامی اجتماع کے لیے گاڑیاں فراہم کرنا مشکل نہیں۔”

انہوں نے مزید کہا، “ہم کچھ چیزوں اور طریقہ کار میں تبدیلی کریں گے،” جبکہ انہوں نے وزیراعلیٰ گنڈا پور کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو نے ہمیشہ ہر کارکن اور ہر پارٹی ونگ کا ساتھ دیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں