ارجنٹینا کے صدر، جویئر میلی، نے ہفتے کے روز اعتراف کیا کہ انہوں نے ایک کرپٹو کرنسی، $LIBRA، کو فروغ دینے میں غلطی کی، جس کی قیمت تیزی سے بڑھنے کے بعد اچانک گر گئی۔
اس واقعے پر شدید تنقید کی گئی اور سرکاری سطح پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔ جمعہ کی رات، میلی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پیغام پوسٹ کیا، جس میں اس کرپٹو کرنسی کو ایک “نجی منصوبہ” قرار دیا جو ارجنٹینا کی معیشت کو بہتر بنانے اور چھوٹے کاروباروں اور کاروباری افراد کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
اس پوسٹ میں کرپٹو کرنسی کا نام اور اس کا ویب سائٹ لنک شامل تھا۔
چند گھنٹوں میں، کرنسی کی قدر میں تیزی سے اضافہ ہوا، لیکن بعد میں یہ بری طرح گر گئی۔ ردِعمل کے طور پر، میلی نے پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا اور وضاحت دی کہ وہ اس منصوبے کی مکمل تفصیلات سے واقف نہیں تھے، اور جب مزید معلومات حاصل ہوئیں تو انہوں نے اس کی تشہیر بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کا اس کمپنی سے “کوئی تعلق” نہیں ہے جو اس منصوبے کے پیچھے تھی۔
ماہرینِ معیشت، کرپٹو اسپیشلسٹ، اور اپوزیشن رہنماؤں نے میلی پر کڑی تنقید کی۔ بہت سے لوگوں کو خدشہ تھا کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی دھوکہ دہی یا پونزی اسکیم ہو سکتی ہے۔ صنعت کے ماہرین نے اس واقعے کو “رگ پل” قرار دیا، جس میں ڈویلپرز پہلے سرمایہ کاروں کو راغب کرتے ہیں اور پھر اچانک پیسہ نکال کر غائب ہو جاتے ہیں۔
“دی کوبیسی لیٹر” کے مطابق، جو عالمی مالیاتی منڈیوں کا تجزیہ کرتا ہے، چند ہی منٹوں میں بڑے سرمایہ کاروں نے $LIBRA کے لاکھوں ڈالرز کے اثاثے فروخت کرنا شروع کر دیے، جب اس کی مارکیٹ ویلیو 4.6 بلین ڈالر تک پہنچی۔ جلد ہی، کرنسی کی قیمت زمین بوس ہو گئی۔
اس واقعے کے جواب میں، ارجنٹینا کی صدارت نے فوری تحقیقات کا اعلان کیا۔
بیان میں تصدیق کی گئی کہ میلی انسدادِ بدعنوانی کے دفتر کو شامل کریں گے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا خود میلی یا ان کی حکومت کے کسی رکن کی طرف سے کوئی غلطی ہوئی ہے۔
صدر کے دفتر نے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی تاکہ کرپٹو کرنسی کے اجرا اور اس میں شامل افراد یا کمپنیوں کی تحقیقات کی جا سکیں۔
معروف کمپیوٹر سائنسدان جویئر اسمالڈون، جو پونزی اسکیمز کو بے نقاب کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں، نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کو “عالمی سطح پر کی جانے والی دھوکہ دہی” قرار دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس آپریشن سے حاصل ہونے والا منافع تقریباً 107 ملین ڈالر تک پہنچ چکا تھا اور مزید بڑھنے کا امکان تھا۔
سیاسی شخصیات کی جانب سے بھی شدید تنقید سامنے آئی۔ سابق صدر اور اپوزیشن لیڈر، کرسٹینا کرچنر، نے میلی کو “کرپٹو فراڈیا” قرار دیا۔
سینٹر رائٹ سیوک کولیشن کے ماکسی میلیانو فیرارو نے پارلیمنٹ میں ایک خصوصی تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تاکہ حقائق واضح کیے جا سکیں اور ذمہ داریوں کا تعین کیا جا سکے۔
دوسری جانب، میلی کے ذاتی وکیل، فرانسیسکو اوناتو، نے صدر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میلی نے صرف اس منصوبے کو اجاگر کیا تھا تاکہ معیشت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے اور ان کے اقدامات کسی جرم کے زمرے میں نہیں آتے، کیونکہ ان کا ارادہ کسی قسم کی بددیانتی کرنے کا نہیں تھا۔