ایپل کی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شیئر ہولڈرز کو اس تجویز کو مسترد کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں کمپنی کے تنوع، مساوات اور شمولیت (DEI) پروگرامز کو ختم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
یہ موقف میٹا، میکڈونلڈز اور دیگر کمپنیوں کے حالیہ فیصلوں کے برعکس ہے جنہوں نے ایسے پروگرامز سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔ نیشنل سینٹر فار پبلک پالیسی ریسرچ، ایک قدامت پسند تھنک ٹینک، نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ ایپل کو اپنے DEI پروگرامز کو ختم کرنا چاہیے تاکہ ممکنہ قانونی چیلنجز سے بچا جا سکے۔
تجویز کو 2023 کی سپریم کورٹ کی اس فیصلے کے پیش نظر پیش کیا گیا تھا جس میں یونیورسٹیوں میں افیرمیٹو ایکشن کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔ تاہم، ایپل کی قیادت نے اس تجویز کی سختی سے مخالفت کی۔ ایپل کا کہنا تھا، “یہ تجویز غیر ضروری ہے کیونکہ ایپل پہلے ہی ایک مضبوط کمپلائنس پروگرام رکھتا ہے۔”
بورڈ نے مزید کہا کہ یہ تجویز کمپنی کی داخلی حکمت عملی میں غیر ضروری مداخلت کے مترادف ہے۔ ایپل نے اپنے بیان میں کہا، “ایپل ایک برابر کے مواقع والا آجر ہے اور قانون کے تحت کسی بھی بنیاد پر بھرتی، تعلیم یا ترقی میں امتیاز نہیں کرتا۔”
شیئر ہولڈرز کو اس تجویز پر ووٹنگ کرنے کے لیے ایپل کے سالانہ اجلاس میں 25 فروری کو شرکت کرنی ہوگی۔