کراچی میں ایک اور المناک حادثہ، ٹریلر کی ٹکر سے دو موٹر سائیکل سوار جاں بحق


اتوار کے روز بندرگاہی شہر کے نیو چالی کے علاقے میں ایک اور جان لیوا سڑک حادثے میں ایک ٹریلر کی ٹکر سے دو موٹر سائیکل سوار ہلاک ہو گئے۔

پولیس کے مطابق، جاں بحق ہونے والوں کی شناخت زید اور نور محمد کے نام سے ہوئی ہے، جو لیاری کے عثمان آباد کے رہائشی تھے۔ دونوں تفریح کے لیے نکلے تھے جب نیو چالی کے قریب ان کی موٹر سائیکل کو ایک ٹریلر نے ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ واقعے میں ملوث ٹریلر کو ضبط کر لیا گیا ہے اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اہل خانہ نے بتایا کہ نور محمد جوڑیا بازار میں برتنوں کے کاروبار سے وابستہ تھے، جبکہ زید ماہی گیری کے شعبے میں ملازم تھے۔

مقتول نوجوان دوست تھے اور رشتہ داروں کے مطابق موٹر سائیکل پر گھومنے کے لیے گھر سے نکلے تھے۔

اہل خانہ نے شہر کی سڑکوں پر حفاظت کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیوی گاڑیوں کے ڈرائیور روزانہ شہریوں کو مار رہے ہیں، اور کوئی انہیں روک نہیں رہا۔

یہ واقعہ ایک روز قبل بلدیہ ٹاؤن میں تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے چار سالہ بچے کے ہلاک ہونے کے بعد پیش آیا ہے۔ بچہ، عفان، ایک مقامی کھیل کے میدان کے قریب کھیل رہا تھا جب وہ گاڑی کے نیچے آ گیا۔ بعد میں اس کے چچا نے دعویٰ کیا کہ ٹینکر آپریٹرز نے اس علاقے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا تھا۔

کراچی میں ٹریفک حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر وہ جو ہیوی گاڑیوں میں شامل ہیں۔ 2025 میں اب تک 250 سے زائد افراد سڑک حادثات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں – جن میں سے کم از کم 70 ٹینکروں اور ٹریلروں سے تصادم میں ہلاک ہوئے ہیں۔

اموات میں اضافے کے بعد سندھ حکومت نے شہر کے اندر ہیوی گاڑیوں کی دن کے وقت نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی تھی۔ حکام نے کمرشل گاڑیوں کے لیے لازمی فٹنس سرٹیفکیٹس بھی متعارف کرائے ہیں، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ ان پر عمل درآمد کمزور ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں، متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، دیگر رہنماؤں اور اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے شہر میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، جو کہ مہلک ٹریفک حادثات اور ہیوی گاڑیوں کو انتقامی طور پر جلانے کے واقعات کے بعد سامنے آئی ہے۔

صدیقی نے افسوس کا اظہار کیا کہ پولیس اس صورتحال سے لاتعلق رہی ہے کیونکہ وہ زیادہ تر سڑکوں پر موٹر سائیکل سواروں کی چیکنگ میں مصروف رہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ قانون انہیں کوئی ریلیف فراہم نہیں کرتا تو ان کے پاس احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا۔

ایم کیو ایم-پی کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کراچی میں ڈمپروں اور ٹینکروں پر مشتمل آر ٹی اے کو بلاجواز نسلی رنگ دینے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنیادی طور پر ایک انتظامی مسئلہ ہے۔

سید نے شہر میں لاپرواہی سے گاڑی چلانے کے باعث ہونے والے سڑک حادثات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ایسے المناک واقعات پر پرتشدد ردعمل کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔


اپنا تبصرہ لکھیں