بل گیٹس نے حال ہی میں اس بات کا انکشاف کیا کہ اسٹیو جابز کے ساتھ ایک دلچسپ بات چیت کے دوران جابز نے انہیں حیران کن مشورہ دیا تھا۔
گیٹس نے “فورچیون” کو بتایا کہ جابز نے انہیں کہا تھا کہ انہیں کمپیوٹر کی مصنوعات ڈیزائن کرتے وقت کچھ نشہ آور ادویات استعمال کرنی چاہیے تھیں۔
انہوں نے “دی انڈیپنڈنٹ” سے بات کرتے ہوئے کہا، “اسٹیو جابز نے ایک بار کہا تھا کہ میں چاہتا تھا کہ تم ایسڈ کا استعمال کرو، تاکہ تمہارے ڈیزائن میں کچھ ذائقہ آتا۔”
اسٹیو جابز نے 1990 کی دہائی اور 2000 کی دہائی کے اوائل میں پروڈکٹ ڈیزائننگ کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں کیں اور اسے ٹیک ورلڈ میں ایک اہمیت دی۔ ان کے اہم پروڈکٹس میں آئی پوڈ، آئی میک، آئی پیڈ، اور آئی فون شامل ہیں۔
دوسری جانب، مائیکروسافٹ نے اپنے کلاؤڈ کمپیوٹنگ سافٹ ویئر اور آفیس سروسز جیسے ورڈ اور ایکسل پر توجہ مرکوز کی۔
اگرچہ یہ ایجادات دنیا کو بدل چکی تھیں، لیکن جابز ہمیشہ پروڈکٹ کے ڈیزائن پر فوکس کرتے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ “ان کے اور میرے درمیان جو صلاحیتیں تھیں – سوائے قیادت کی توانائی کے اور حدوں کو پار کرنے کی، وہ زیادہ نہیں ملتیں۔”
گیٹس نے کہا کہ وہ کوڈنگ پر فوکس کرتے تھے، جبکہ جابز نے مارکیٹنگ اور ڈیزائن کو اپنی تقدیر سمجھا۔ 69 سالہ گیٹس نے اس بارے میں کہا، “[جابز] کوڈ کے ایک لائن کو بھی نہیں سمجھتے تھے، اور ان کی ڈیزائن اور مارکیٹنگ کی سوچ… میں ان کی صلاحیتوں کو حسد کرتا ہوں۔ میں ان کے معیار تک نہیں پہنچ سکتا۔”
بل گیٹس نے اس سے قبل اپنی نوجوانی میں کچھ تفریحی منشیات استعمال کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ہائی اسکول میں مارواںا استعمال کیا تھا، اور اس کا مقصد یہ تھا کہ وہ شاید “کول” لگیں اور کوئی لڑکی ان میں دلچسپی لے۔ لیکن یہ کامیاب نہ ہو سکا، اور گیٹس نے اسے چھوڑ دیا۔
خاص طور پر، گیٹس نے مائیکروسافٹ کے آغاز کے بعد کبھی بھی کسی منشیات کا استعمال نہیں کیا تاکہ کام کے دوران ان کا دماغ تیز رہے۔