ابھی زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب امریکی خاتون اونجہ اینڈریو رابنسن پاکستان میں اپنی ڈرامائی مصیبت کی وجہ سے خبروں میں آئیں، جہاں کراچی پہنچنے پر اپنے “عاشق” کی جانب سے چھوڑ دیئے جانے کے بعد وہ چار ماہ تک پھنسی رہیں۔
امریکی شہری محبت کی تلاش میں کراچی کا سفر کر کے آئی تھی، لیکن کراچی کے گارڈن ایریا کے رہائشی ندال احمد میمن نامی نوجوان نے اسے چھوڑ دیا، جس سے وہ ملک میں پھنس گئی۔
اب، وہ ایک نئے اور حیران کن دعوے کے ساتھ واپس آئی ہیں — کہ یہی شخص اب بھی اس کا “شوہر” ہے۔
حال ہی میں سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں انکشاف ہوا ہے کہ اونجہ، جو پاکستان میں اپنا وقت گزارنے کے بعد ایک اور مہینہ دبئی میں پھنسی رہی، آخر کار اپنے ملک واپس پہنچ گئی ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کہاں تھیں، انہوں نے جواب دیا، “مجھے نیویارک واپس آکر خوشی ہوئی۔ مجھے اس بات کی خوشی ہے۔ نیویارک واپس آکر۔ ابھی مجھے بس اتنا ہی کہنا ہے۔”
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اب بھی پاکستان کے کسی شخص کے ساتھ رابطے میں ہیں، تو اونجہ نے ایک جرأت مندانہ دعویٰ کیا کہ وہ واقعی کسی کے ساتھ رابطے میں ہیں، جو ان کا “شوہر” ہے۔
امریکی خاتون اونجہ رابنسن۔ — جیو نیوز/فائل سے اسکرین گریب
انہوں نے کہا، “ہاں، میں اپنے شوہر کے ساتھ ہوں۔ وہ پاکستان میں رہتا ہے۔ […] میں تم سے پیار کرتی ہوں، جان۔ ہم ساتھ ہیں۔”
جب کیمرے کے پیچھے موجود خاتون نے پوچھا کہ کیا یہ “کوئی اور لڑکا” ہے یا وہ کسی اور سے ملی ہیں، تو اونجہ نے کہا کہ “یہ ایک ہی لڑکا ہے۔ یہ میرا شوہر ہے۔ ندال احمد۔”
اپنے شوہر سے ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے، اونجہ نے بتایا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے ایک دوسرے سے ملنے کے بعد وہ “ایک رومانوی ملاقات” میں ان سے ملی تھیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا پاکستان واپس جانے کا کوئی ارادہ ہے، تو انہوں نے کہا: “آپ جانتے ہیں، ہم اس پر بات کریں گے۔ ٹھیک ہے، ابھی، ہم سب نیویارک میں رہ رہے ہیں۔”
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں اپنے قیام کے دوران، اونجہ نے حکام سے اپنے اخراجات کے لیے 3,000 ڈالر فی ہفتہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں پاکستان میں کوئی رقم یا زمین ملی ہے، تو انہوں نے کہا “وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ وہ زمین دیں گے، وہ 20 ہزار ڈالر دیں گے […] سیدھے 50 ہزار ڈالر۔”
“وہ مجھے ہر ہفتے 1 لاکھ ڈالر دینے والے تھے، لیکن میں چلی گئی۔ تو ہم دیکھیں گے کہ جب میں وہاں نہیں ہوں گی تو وہ کس چیز پر کام کریں گے۔ پاکستان میں میرے چپس ہیں جن پر میری تصویر ہے۔ میں آپ لوگوں سے پیار کرتی ہوں […] مجھے پاکستان میں آپ لوگوں کی یاد آتی ہے۔”
اونجہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ جلد ہی اپنے “شوہر” کے ساتھ اپنا ایک شو شروع کرنے والی ہیں اور یہ “خصوصی” ہوگا۔
اونجہ کی وائرل کہانی
33 سالہ امریکی خاتون ایک کراچی کے نوجوان کے عشق میں گرفتار ہونے کے بعد پاکستان میں ایک سنگین صورتحال میں پھنس گئی تھیں۔ وہ نیویارک سے کراچی اس سے شادی کرنے کے ارادے سے آئی تھی، لیکن جب نوجوان نے اپنے خاندان کے دباؤ کے تحت شادی سے انکار کر دیا تو وہ پھنس گئی۔
اطلاعات کے مطابق، اونجہ 11 اکتوبر 2024 کو 30 دن کے سیاحتی ویزے پر کراچی پہنچی تھیں۔ اپنے قیام کے دوران، ان کا ویزا ختم ہو گیا، اور انہوں نے زیادہ قیام کیا، جس کی وجہ سے وہ ملک سے باہر نہیں جا سکی تھیں۔
چونکہ رابنسن کے پاس امریکہ کا کوئی درست ٹکٹ نہیں تھا، اس لیے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (ASF) نے انہیں ہوائی اڈے کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ بعد ازاں، سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری کی مداخلت کے بعد انہیں نئے ویزے، واپسی کے ٹکٹ اور ملک سے باہر جانے کی اجازت نامے کے اجراء میں سہولت فراہم کی گئی۔
33 سالہ امریکی خاتون اونجہ اینڈریو رابنسن، جو ایک پاکستانی نوجوان کے عشق میں گرفتار ہو کر کراچی آئی تھیں، شہر کے گارڈن ایریا میں ایک اپارٹمنٹ کی پارکنگ میں بیٹھی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔ — جیو نیوز
تاہم، ایئرپورٹ عملے سے کلیئرنس ملنے کے بعد، انہوں نے اچانک اپنا ارادہ بدل لیا اور پرواز میں سوار ہونے سے انکار کر دیا، ایئر لائن کے عملے پر انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کرنے کا الزام لگایا۔
صحت بگڑنے کے بعد انہوں نے جناح ہسپتال کے نفسیاتی وارڈ میں بھی کچھ وقت گزارا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان کے بیٹے جیرمیا رابنسن نے امریکہ سے ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اونجہ “بائی پولر” ہیں۔
بالآخر کراچی میں امریکی قونصل خانے کے عملے کی جانب سے قائل کیے جانے کے بعد وہ امریکہ واپس جانے پر راضی ہو گئیں اور امریکہ کے لیے روانہ ہوئیں۔ ایسی اطلاعات تھیں کہ سفری دستاویزات میں کچھ مسائل کی وجہ سے وہ تقریباً ایک ماہ دبئی میں بھی پھنسی رہی تھیں۔